اربعین حسینی کے ملین مارچ میں عزاداروں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد
دنیا کے مختلف ملکوں اور خاص طور سے ایران کی گذرگاہوں سے عراق میں داخل ہونے والے ایرانی و غیر ایرانی زائرین حسینی کی تعداد میں مسلسل تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور تمام گذرگاہوں پر زائرین حسینی کی قطاریں لگی ہوئی ہیں جو اربعین کے ملین مارچ میں شرکت کے لئے عراق میں داخل ہو رہے ہیں۔
دنیا کے مختلف ملکوں اور خاص طور سے ایران کی گذرگاہوں سے عراق میں داخل ہونے والے ایرانی و غیر ایرانی زائرین حسینی کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور عراق میں داخلے کے لئے ایران کی مختلف سرحدی گذرگاہوں خاص طور سے شلمچہ سے زائرین حسینی کا سیل بیکراں گذر رہا ہے۔ زائرین کرام کا ٹھاٹیں مارتا ہوا سمندر ہے جو لبیک یا حسین کے نعرے بلند کرتے ہوئے کربلائے معلی کی جانب آگے بڑھ رہا ہے۔
اربعین حسینی کے ملین مارچ میں شرکت کے لئے عزاداروں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے پیش نظر زائرین حسینی کی سہولیات اورعراق میں داخل ہونے کے عمل میں تیزی لانے کی غرض سے شلمچہ پر چالیس گیٹ ایرانی زائرین اور بیس گیٹ غیر ملکی زائرین کے لئے قائم کر دیئے گئے ہیں۔
شلمچہ کی سرحد کی طرف جانے والے راستوں میں ٹھہرنے کے لئے چار سو پچاس عارضی کیمپ اور قیام و طعام کا مناسب انتظام کیا گیا ہے جہاں زائرین کرام کو مفت طبی خدمات بھی پیش کی جا رہی ہیں۔
ایران کے صوبے خراسان رضوی سے مختلف طبی ٹیمیں عراق روانہ ہو چکی ہیں جو عراق کے مقدس شہر نجف اشرف جانے والے زائرین کی طبی خدمات کے لئے وہاں مختلف علاقوں میں تعینات ہو رہی ہیں۔
ایران کے صوبے خراسان رضوی کی یہ طبی ٹیمیں اربعین حسینی تک دن و رات اپنی خدمات پیش کریں گی۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ایران کے مختلف دیگر صوبوں سے طبی ٹیمیں اور انجمن ہلال احمر کے اہلکار عراق کے مختلف مقدس شہروں منجلہ نجف اشرف، کربلائے معلی، کاظمین اور سامرا میں تعینات ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب ایران کے راستے عراق جانے والے پاکستانی زائرین کی آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس میں گذشتہ سال کے مقابلے میں پینتالیس فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے صدر مقام زاہدان سے ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ ساٹھ ہزار سے زائد پاکستانی زائرین چھے سو بیالیس پاکستانی بسوں اور سات سو اکتیّس ایرانی بسوں کے ذریعے میرجاوہ سے عراق سے ملنے والی سرحدوں کے لئے روانہ ہو چکے ہیں۔
زائرین کی سہولیات کے لئے پاکستان سے ملنے والی سرحدی گذرگاہ پر بھی کئی گیٹ بڑھا دیئے گئے ہیں اور زائرین کے لئے گنجائش اور سہولیات کا خاص انتظام کیا گیا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ زائرین کے راستوں میں قیام و طعام کے لئے مختلف علاقوں میں موکب لگے ہوئے ہیں۔
ادھر عراق کے مختلف علاقوں سے بھی زائرین نجف اشرف پہنچ رہے ہیں اور صلاح الدین اور دیالہ صوبوں سے بغداد پہنچنے والے زائرین نیز وہاں موجود ایرانی زائرین کی بدولت اس شہر کا معنوی ماحول دیگرگوں ہو چکا ہے اور تمام راستے زائرین سے کھچاکھچ بھرے ہوئے ہیں۔
راستے میں ہر طرف عارضی کیمپ اور موکب لگے ہوئے ہیں جہاں زائرین کی پذیرائی کی جا رہی ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ زائرین کو خدمات پیش کر رہے ہیں جن میں پایا جانے والا خلوص اپنی مثال آپ ہے۔
زائرین کربلائے معلی کی جانب رواں دواں ہیں جن میں عورتیں بچے بوڑھے جوان المختصر ہر سن کے افراد نظر آرہے ہیں۔ بعض زائرین دو ہفتوں تک پیدل سفر کرنے کے بعد کربلائے معلی پہنچے ہیں۔
عراق میں اربعین حسینی میں شرکت کے لئے عراق جانے والے زائرین کی حفاظت کے لئے ہر طرف سیکورٹی کا خاص بندوبست کیا گیا ہے۔