Oct ۳۰, ۲۰۱۸ ۱۴:۲۳ Asia/Tehran
  • اربعین ملین مارچ انسانیت کے منشور اور مزاحمتی تحریک کے دوام کا سرچشمہ

اربعین ملین مارچ اور کربلائے معلی میں شمع حسینی کے پروانوں کا عظیم الشان اجتماع اسلام کی طاقت، مسلمانوں کے اتحاد، انسانیت کے منشور اور مزاحمتی تحریک کے دوام کا سرچشمہ بن گیا ہے۔

منگل بیس صفر چودہ سو چالیس ہجری قمری، میدان کربلا میں سیدالشھدا اور آپکے اصحاف با وفا کے چہلم کا دن ہے جس کی یاد منانے کے لیے عراق و ایران سمیت دنیا بھر سے کروڑوں کی تعداد میں زائرین عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی پہنچے ہیں جو آپ کے روضے اقدس میں حاضری دے کر صدائے ہل من ناصر ینصرنا کے جواب میں لیبک یاحسین کے نعرے لگا رہے ہیں۔
عراق کے مختلف شہروں سے کربلائے معلی کی جانب پیدل مارچ بھی نصرت حسین کے لیے اعلان آمادگی کا بے مثال جلوہ ہے جس میں ایران، عراق، پاکستان و ہندوستان سمیت دنیا بھر سے کروڑوں کی تعداد میں آزادی و حریت کے متوالے شرکت کرتے ہیں اور مقصد حسینی کی تکمیل کے لیے علمدار کربلا حضرت عباس ابن علی علیہ السلام کے پرچم تلے تجدید وفا کرتے ہیں۔
زیارت اربعین بھی مکتب حسینی کے منظر سے اسلام کی طاقت اور اتحاد کا بے بدیل مظاہرہ ہے۔ نواسہ رسولۖ حضرت امام حسین علیہ السلام کی بارگاہ، حق و حقیقت کے متوالوں اور آزادی و انصاف کے طلب گاروں کا مرکز نگاہ ہے اور چہلم کا دن عالمی سطح پر حق و انصاف کے قیام اور ظلم و ستم کے مقابلے کا پیغام پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہے۔
اربعین حسینی مختلف واقعات کا مجموعہ ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے نت نئے پہلو سامنے آتے جارہے ہیں اور بارگاہ حسینی کے گرد دسیوں لاکھ زائرین کا پروانہ وار طواف اس کا سب سے اہم اور نمایا پہلو ہے۔ دنیا کے کسی بھی اجتماع میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی عاشقانہ اور بے لوث شرکت کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
مختلف خطوں، نسلوں اور قومیتوں، مذاہب اور فرقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شرکت اربعین کے عظیم الشان اجتماع کا ایک اور جلوہ ہے۔

اربعین حسینی ایک ایسی عالمی کانفرنس ہے جس میں دنیا بھر سے سو سے زیادہ ملکوں کے لوگ شرکت کرتے ہیں اور یوں ظاہری دنیا میں انسانوں کے درمیان پایا جانے والے ہر تفاوت ختم ہو جاتا ہے اور صرف انسانیت اور عشق کا رشتہ ہی باقی دکھائی دیتا ہے۔
مغربی حلقوں کی جانب سے اربعین حسین سے متعلق خبروں اور اس کے حقیقی جلووں کے انعکاس کو روکنے کے لیے کی جانے والے تمام تر کوششوں کے باوجود اس عظیم روداد نے اپنی وسعت کا ایسا جلوہ پیش کیا ہے کہ مغربی ذرائع ابلاغ بھی اس کا اعتراف کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
فرانس ٹوئنٹی فور ٹیلی ویژن نے اربعین ملین مارچ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں اسے دنیا کا سب سے بڑا اور عظیم الشان مذہبی اجتماع قرار دیا ہے۔ لاکھوں لوگ صرف ایک مقصد کے تحت اس عظیم الشان اجتماع میں شرکت کرتے ہیں اور وہ اربعین حسینی میں شرکت ہے۔
ایک خاص وقت اور مخصوص جگہ پر اربعین حسینی کے اجتماع میں کروڑوں لوگوں کی شرکت الطاف الہی کی نشانی ہے جو دنیا میں مسلمانوں کی پوزیشن کو مستحکم بنانے اور مزاحمت کے محور کو تقویت دینے کا باعث ہے۔
اربعین کے عظیم الشان اجتماع کو انسان سازی کا منشور اور مسلمانوں، خاص طور سے شیعہ مسلمانوں کے درمیان مزاحتمی تہذیب کے بارے میں گفتگو کا محور بھی قرار دیا جاسکتا ہے جو اس بات کو بیان کرتا ہے کہ مقصد حسینی آج ایک ہمہ گیر علاقائی اور عالمی تحریک میں تبدیل ہو گیا ہے۔

ٹیگس