Mar ۰۳, ۲۰۱۹ ۱۲:۰۹ Asia/Tehran
  • سعودی عرب میں جیلوں میں بند خواتین قیدیوں کی ایذارسانی

سعودی خواتین قیدیوں کے پیج نے آل سعود کی جیل میں ایک سرگرم سعودی خاتون کی ایذا رسانی کی خبر دی ہے۔

ٹوئٹر پر دی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی سرگرم خاتون ایمان النفجان کو، جو مسلسل تین مہینوں سے ذہبان جیل میں قید ہیں، جیل انتظامیہ نے شدید زد و کوب کیا ہے اور ان کی عصمت دری کی ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نفجان کی ایذا رسانی میں سعودی شاہی دفتر کا ایک سابق مشیر سعود القحطانی بھی شامل رہا ہے جو مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں بھی ملوث رہا ہے۔

سعودی صارفین نے ٹوئٹر پر نفجان کی ایذاراسانی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے ۔

اس سے قبل ایمنسٹی انٹر نیشنل نے کئی بار اپنے بیانات پر سعودی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں انسانی حقوق کی صورت حال سے باخبر کرے اور سرگرم عمل شخصیات کی ایذاراسانی سے باز رہے۔

ٹیگس