صدر روحانی کا دورہ عراق ، کربلائے معلی میں عتبات عالیات کی زیارت
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے جو عراق کے دورے پر ہیں منگل کی شام کربلائے معلی میں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور علمدار کربلا حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے روضوں کی زیارت کی -
صدر روحانی کے کربلائے معلی میں قیام کے دوران صوبہ کربلا کے قبائلی عمائدین نے ان سے ملاقت کی اس ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق کے لئے ایران کی حمایت کا شکریہ ادا کیا گیا اس سے پہلے بغداد میں قیام کے دوران ایرانی صدر کی اعلی عراقی حکام سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں -
بغداد میں ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور عراق کے وزیر اعظم عادل عبد المہدی کی موجودگی میں دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمت و مشترکہ تعاون کی پانچ دستاویزات پر دستخط کئے گئے۔
بغداد میں ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی اور عراق کے وزیر اعظم عادل عبد المہدی کی موجودگی میں دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمت اور مشترکہ تعاون کی جن پانچ دستاویزات پر دستخط کئے گئے ہیں ان میں ایران و عراق کی وزارت تجارت، بصرہ شلمچے ریلوے لائن، تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لئے ویزے کی سہولت، صحت و سلامتی اور دونوں ملکوں کی وزارت پٹرولیم کے درمیان مفاہمت و مشترکہ تعاون شامل ہیں۔
ان دستاویزات پر دونوں ملکوں کے حکام نے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی اور عراق کے وزیراعظم عادل عبد المہدی کی موجودگی میں دستخط کئے۔ ایران کے صدر نے عراق کے صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی سے بھی ملاقات کی۔
اس ملاقات میں انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں اور قوموں کے درمیان تعلقات کے فروغ میں دونوں ممالک کی پارلیمانوں کا کردار بہت زیادہ اہم ہے۔اس ملاقات میں ڈاکٹر حسن روحانی نے دونوں ملکوں کے درمیان ہمہ جہتی تعلقات اور تعاون کی توسیع و تقویت کے سلسلے میں ایران و عراق کی پارلیمانوں کے درمیان مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے صدر نے ایران و عراق کے تاجروں اور اقتصادی شعبے میں سرگرم عمل افراد سے متعلق سہولیات فراہم کرنے کے لئے دونوں ملکوں کے فیصلے کی طرف اشارہ کیا اور تاکید کے ساتھ کہا کہ تہران اور بغداد کو بینکنگ تعاون کے فروغ کی بھی کوشش کرنا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مشترکہ سرحدی علاقوں میں منڈیوں کا قیام ایران و عراق کے درمیان تعاون کی توسیع کا موجب بنے گا۔
اس ملاقات میں عراق کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی ایران کے صدر کے دورہ بغداد کو بہت زیادہ اہم اور دونوں ملکوں کے تعلقات میں تقویت کا باعث قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایران و عراق کے تعلقات ماضی سے کہیں زیادہ فروغ پائیں گے۔
محمد الحلبوسی نے کہا کہ عراق کی پارلیمنٹ اور تمام سیاسی جماعتیں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات اور تعاون کے فروغ اور دو طرفہ سمجھوتوں کے سلسلے میں حکومت عراق کے اقدامات کی حمایت کرتی ہیں۔ایران کے صدر نے اسی طرح عراق کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات میں کہا کہ ابھی علاقے میں مکمل امن و استحکام کے قیام اور دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کرنے کے لئے کافی طویل راستہ طے کیا جانا ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم میں عراق کی اہم کامیابیوں کے باجود ابھی یہ مہم ختم نہیں ہوئی ہے اور دہشت گردی کا قلع قمع کرنے میں ایران بدستور عراق کے ساتھ ہے۔
صدر ایران نے تاکید کے ساتھ کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو فروغ دیئے جانے کا دونوں ممالک کی تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے خیرمقدم کئے جانے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ دو طرفہ تعلقات اور تعاون کی توسیع میں دونوں ملکوں کی قوموں میں کسی بھی طرح کا کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا اورعلاقے کا مستقبل بہتر بنانے کے لئے اس راہ کو بخوبی جاری رکھا جا سکتا ہے۔
اس ملاقات میں عراق کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں اور نمائندوں نے بھی متفقہ طور پر ایران کے خلاف غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے ان پابندیوں کے مقابلے میں ایرانی قوم سے اپنی مکمل یکجہتی کا اعلان کیا۔