May ۲۸, ۲۰۱۹ ۱۸:۵۰ Asia/Tehran
  • سینچری ڈیل، بحرین کانفرنس دونوں ناکام ہوں گی، محمود عباس

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی سینچری ڈیل اور بحرین کانفرنس دونوں ناکام ہوجائیں گی۔

فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمودعباس نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ سینچری ڈیل قابل عمل نہیں ہے اور مسئلہ فلسطین کو صرف سیاسی طریقہ سے حل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے سینچری ڈیل کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیل بھی جنہم واصل ہوگئی اور اسی طرح بحرین میں آئندہ ماہ ہونے والی اقتصادی کانفرنس بھی جنہم کی نذر ہوگی۔بحرین کانفرنس جسے سینچری ڈیل کا پہلا عملی مرحلہ قرار دیا جارہا ہے، پچیس اور چھبیس جون کو بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہوگی۔ بعض ملکوں کے حمایت سے تیار کیا جانے والے سینچری ڈیل منصوبے کا مقصد اسرائل اور عرب ملکوں کے درمیان  تعلقات قائم کرنے کا راستہ ہموار کرنا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جنہوں نے سن دوہزار سترہ میں سینچری ڈیل منصوبہ کی بات کی تھی، سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات پر دباؤ ڈال کر اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔کہا جارہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کو نابود کرنے کی غرض سے تیار کیے جانے والے اس ناپاک منصوبے پر عملدآمد کے ستر فی صد اخراجات عرب ممالک برداشت کریں گے جبکہ امریکہ اور یورپ بالترتیب بیس اور دس فی صد اخراجات ادا کریں گے۔بحرین کے سرکردہ عالم دین اور شیعیان بحرین کے رہنما آیت اللہ  شیخ عیسی قاسم نے بھی ناپاک سنیچری ڈیل منصوبے کومسترد کرتے ہوئے اسے مسئلہ فلسطین کے خلاف امریکہ اسرائیل اور بعض عرب ملکوں کی ملی بھگت قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ سنیچری ڈیل منصوبہ ٹرمپ اور نیتن یاھو نے تیار کیا ہے اور بعض عرب حکومتوں نے اس پر عملدرآمد کا ٹھیکہ لے لیا ہےتاکہ فلسطینی عوام کے حقوق کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جاسکے۔سرکردہ بحرینی رہنما کا کہنا تھا کہ سنیچری ڈیل ایک گھناونا جرم ہے جس کا داغ اس منصوبے کی حمایت اور اس پر عملدرآمد کرنے والوں کے دامن گیر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ یہ شرمناک منصوبہ مسئلہ فلسطین کے خلاف ایک اور سازش ہے اور  دنیا کی کسی بھی حکومت کو اپنی طرف سے فلسطینیوں کی نمائندگی میں بات کا شرعی اور قانونی حق حاصل نہیں ہے ۔مسئلہ فلسطین کے حوالے سے امریکہ کی اب تک کی سازشوں اور منصوبوں کی ناکامی کو دیکھتے ہوئے یہ بات پوری طرح واضح ہے کہ  سینچری ڈیل منصوبہ بھی فلسطینی عوام کے اتحاد نیز فلسطینی تنظیموں اور فلسطینی کاز کے حامی ملکوں کی بے توجہی کی نذر ہوکر صرف کاغذوں  کی حد تک باقی رہے گا۔لاکھوں جلاوطن فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی، مزاحمتی قوتوں کو غیر مسلح کرنا، بغیر فوج کی فلسطینی ریاست کا قیام اور بیت المقدس کو اسرائیل  کے حوالے کرنا، سینچری ڈیل کی خاص خاص شقیں ہیں جنہیں کوئی بھی فلسطینی تسلیم نہیں کرے گا۔

ٹیگس