عالمی یوم قدس کی ریلیوں میں وسیع پیمانے پر شرکت کی اپیل
اسلامی جمہوریہ ایران اور فلسطین کی مختلف تنظیموں اور اداروں نے فرزندان اسلام سے عالمی یوم قدس کی ریلیوں اور پروگراموں میں بڑھ چڑھ کے حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے آئمہ جمعہ کی سیاسی کونسل نے فرزندان اسلام سے اپیل کی ہے کہ عالمی یوم قدس کے جلوسوں اور ریلیوں میں بھر پور شرکت کرکے ، فلسطینی عوام کی سرفروشی اور مجاہدانہ استقامت کی حمایت کا اعلان کریں۔ ایران کے ادارہ تبلیغات اسلامی نے بھی عالمی یوم قدس کے جلوسوں اور پروگراموں میں بڑھ چڑھ کے حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔ دینی تعلیم کے عالمی مرکز حوزہ علمیہ قم کے اساتذہ کی انجمن نے بھی مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ عالمی یوم قدس کی ریلیوں میں بھر پور شرکت کرکے قدس شریف کی آزادی اور امریکا کے سازشی منصوبے سینچری ڈیل کو ناکام بنانے کے عزم کا اعلان کریں۔ اس دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی القدس اور انتفاضہ فلسطین کمیٹی کے سربراہ نے عالمی یوم قدس کے پروگراموں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس سال ایران اسلامی کے ساڑھے نو سو شہروں میں عالمی یوم قدس کی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ مختلف فلسطینی تنظیموں نے بھی مسلمین عالم سے عالمی یوم قدس کی ریلیوں اور پروگراموں میں بھر پور شرکت کی اپیل کی ہے۔ جہاد اسلامی فلسطین نے بیت المقدس کو فلسطین و عالم اسلام کا دھڑکتا ہوا دل قرار دیتے ہوئے دنیا کے روزے دار مسلمانوں نے کہا ہے کہ اس سال عالمی یوم قدس کے جلوسوں اور ریلیوں میں بھر پور شرکت کرکے فلسطین اور قبلہ اول کے خلاف امریکی و صیہونی سازشوں کو ناکام بنائیں۔ جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رکن جمیل علیان نے کہا ہے اس خطے میں صیہونیوں کے سازشی منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے بیت المقدس کی آزادی ضروری ہے ۔انھوں نے کہا کہ قدس شریف کے بغیر اس علاقے کا شیرازہ بکھر جائے گا۔ جہاد اسلامی فلسطین کے سینیئر رکن نے کہا کہ عالمی یوم قدس تمام عرب اور اسلامی اقوام کی جانب سے فلسطین کی حمایت اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے اتحاد یک جہتی کے مظاہرے کا بہترین موقع ہے۔ اسی کے ساتھ عراق،اور لبنان سمیت مختلف عرب ملکوں میں اس سال نحو القدس یعنی قدس چلو کو عالمی یوم قدس کا بنیادی سلوگن قرار دیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایران میں اسلامی انقلاب کامیاب ہونے کے بعد حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے رمضان المبارک کے آخری جمعے ، جمعۃ الوداع کو عالمی یوم قدس کا نام دیا جس کے بعد ہر سال ایران سمیت دنیا کے گوشہ و کنار میں مسلمان اور حتی بعض دیگر اقوام بھی عالمی یوم قدس کی ریلیوں اور جلوسوں میں شرکت کرکے مظلوم فلسطینی عوام سے یک جہتی اور قدس شریف کی آزادی کے لئے اپنے عزم کا اعلان کرتے ہیں۔ ہندوستان کے ایک سینیئر صحافی اور ممتاز تجزیہ نگار حسین افسر عالمی یوم قدس کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ضرورت اس بات کی ہے جس اسپرٹ اور جذبے سے ہم عالمی یوم قدس مناتے ہیں اس کو باقی رکھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صرف ایک دن عالمی یوم قدس مناکے ہمیں مسئلہ فلسطین کو فراموش نہیں کرنا چاہئے۔ اس سال عالمی یوم قدس ایسی حالت میں منایا جارہا ہے کہ امریکا اس خطے کی بعض رجعت پسند عرب حکومتوں کے تعاون سے فلسطین کے خلاف سینچری ڈیل سازشی منصوبے پر عمل درآمد کے لئے کوشاں ہے۔ اس دوران حماس نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام اپنی مجاہدت جاری رکھیں گے اور سینچری ڈیل سازشی منصوبے کو ناکام بنائیں گے۔ حماس کے رکن صلاح البردویل نے کہا ہے کہ ہم سینچری ڈیل کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔حماس کے ایک اور رکن الحیہ نے سینچری ڈیل منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے بحرین کے دارالحکومت منامہ میں مجوزہ اقتصادی کانفرنس کو فلسطین کے پشت خنجر مارنے سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی میں کی مذمت کی ہے۔