شام کے امور میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کے خصوصی نمائندے کی جواد ظریف سے ملاقات
شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے گیرپیڈرسن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات اور گفتگو کی-
ایران کے وزیرخارجہ اور شام کے امور میں اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کے خصوصی نمائندے نے شام میں آئین کی تدوین اور اس ملک میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا ۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انٹونیو گوٹرش نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ شام میں آئین کی تدوین کی کمیٹی تشکیل پاچکی ہے اور اس کا پہلا جلسہ آئندہ ہفتوں میں تشکیل پائےگا۔
شام کے آئین کی تدوین کا آئیڈیا سب سے پہلے شام کی قومی ڈائیلاگ کانگریس کے اجلاس میں پیش کیا گیا تھا۔
شام کی قومی ڈائیلاگ کانگریس کا پہلا اجلاس انتیس اور تیس جنوری دوہزار اٹھارہ کو روس کے شہر سوچی میں منعقد ہوا تھا۔
شام کی قومی ڈائیلاگ کانگریس کے اجلاس کے انعقاد پر نومبر دوہزار سترہ کے اجلاس میں آستانہ مذاکرات کے ضامن ممالک ایران ، روس اور ترکی کے سربراہوں کے درمیان اتفاق ہوا تھا۔
آستانہ مذاکرات کا عمل اسلامی جمہوریہ ایران کی پہل اور روس و ترکی کے تعاون سے شروع ہوا تھا۔ ان مذاکرات کا مقصد شام میں امن قائم کرنا ہے۔ ایران ، روس اور ترکی آستانہ مذاکرات کے عمل کے ضامن ممالک ہیں اور یہ ممالک شام کے بحران کے حل کی کوشش کر رہے ہیں۔