حزب اللہ دہشتگرد نہیں، صرف اسکی سرگرمیوں پر پابندی ہے: جرمن سفیر
جرمنی کی جانب سے حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دئے جانے کے بعد لبنان میں جرمنی کے سفیر کو وزارت خارجہ طلب کر لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر خارجہ ناصیف حتی نے جرمنی کے سفیر جارج برگلین کو وزارت خارجہ طلب کر کے جرمنی کی جانب سے حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کے فیصلے کے بارے میں وضاحت طلب کی۔
اس موقع پر جرمن سفیر نے کہا جرمنی کے بعض حکام کی نظر میں یہ مسئلہ کافی عرصے سے زیرغور تھا اور اب فیصلے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جرمن سفیر نے دعوا کیا کہ فیصلے میں حزب اللہ کو دہشت گرد قرار نہیں دیا گیا ہے بلکہ جرمنی میں اس کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
لبنان کے وزیر خارجہ نے بھی حزب اللہ کے بارے میں بیروت کے موقف پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ لبنان کی ایک سیاسی جماعت ہے جو لبنانی قوم کی وسیع پیمانے پر نمائندگی کرتی ہے اور لبنانی پارلیمنٹ کا ایک بڑا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ جرمنی کی وزارت داخلہ نے گذشتہ جمعرات کو حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اپنے ملک میں اس سیاسی جماعت کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی۔
جرمنی کی وزارت داخلہ کے اس فیصلے پر علاقے میں تحریک مزاحمت نے متحدہ طور پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بھی پیر کے روز اپنی ایک تقریر میں اعلان کیا کہ جرمنی نے امریکی دباؤ میں اور صیہونی حکومت کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے یہ فیصلہ کیا ہے۔