May ۲۱, ۲۰۲۰ ۱۱:۲۱ Asia/Tehran

ماہ مبارک رمضان کا آخری جمعہ یعنی جمعۃ الوداع عالمی یوم قدس ہے۔

اس دن تمام عالمِ اسلام روزہ کی حالت میں گھروں سے باہر آتے ہیں۔ فلسطین کے لیے اظہارِ ہمدردی کرتے ہیں اور ظالمین کے مقابل لڑنے کے لیے آمادگی کا اظہار کرتے ہیں۔

بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے جمعتہ الوداع کو یوم القدس کے لیے مقرر کر کے عالمِ اسلام کے اندر ایک نئی ثقافت کی بنیاد ڈالی ہے۔ یہ حکیم و دانا رہبر جانتا تھا کہ جب مسلمان رمضان گزار کر اپنے قلوب و نفوس کا تذکیہ و پاکیزگی کر لیں گے، تب ان پاکیزہ دِلوں کو عالمِ اسلام کے بنیادی مسائل کی جانب متحرک کیا جائے۔

ماہِ رمضان کا حمایتِ مظلومین اور برات از ظالمین سے گہرا ربط ہے۔ یہ پاکیزہ دل ہی ہیں جو بدر و حُنین کے کارزار گرم کرتے ہیں۔ مسلم اُمہ کے ہاتھوں بیت المقدس کی آزادی سے یقیناً باقی تمام سرزمینیں خودبخود آزاد ہوجائیں گی۔ ایسا اس لیے ہوگا کہ فلسطین کو کوئی ایک ملک نہیں، بلکہ تمام اسلامی ممالک مل کر آزاد کروائیں گے۔

فلسطین ایک نبردِ جہانی کا منتظر ہے۔ امام خمینی نے اپنی ملت کو اسی نبردِ جہانی کی تیاری پر لگا دیا ہے۔ دعا ہے کہ باقی تمام ملتیں بھی اپنا اپنا فریضہ پہچانیں اور بیت المقدس کی جانب قدم بڑھائیں۔

 

ٹیگس