مغربی کنارے کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنا جنگی جرم ہے: عرب لیگ
عرب لیگ نے فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کے صیہونی منصوبے کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔
مصر کے الیوم السابع روزنامہ کے مطابق عرب لیگ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں فلسطین کے مزید علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کے عمل کو مذموم، ناقابل قبول اور جنگی جرم قرار دیا گیا ہے۔
مذکورہ بیان میں آیا ہے کہ بیت المقدس کی مرکزیت کے ساتھ ایک خود مختار فلسطین کا قیام امت اسلامیہ کا بنیادی مقصد ہے۔ عرب لیگ نے فلسطین کے مغربی کنارے کے مزید علاقوں کو صیہونی علاقوں میں شامل کرنے کے نتائج کی بابت سخت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کا یہ اقدام بین الاقوامی ضابطوں کے خلاف اور عالمی امن و صلح کے لئے بڑا خطرہ ہے ساتھ ہی عرب لیگ نے فلسطین کے تعلق سے بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی پاسداری اور ان کے نفاذ کے لئے عملی اور سنجیدہ قدم اٹھائے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ غاصب صیہونی ٹولے نے پانچ جون سنہ انیس سو سڑسٹھ کو فلسطین کے مغربی کنارے، مشرقی بیت المقدس، غزہ اور شام کی جولان پہاڑیوں پر اپنا ناجائز قبضہ جما لیا تھا اور اب وہ دوبارہ اپنے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مغربی کنارے کے اُن علاقوں کو پھر سے اپنے اختیار میں لینا چاہتا ہے جن پر اُس نے انیس سو سڑسٹھ میں قبضہ جمایا تھا۔ صیہونی ٹولے نے اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی کے مہینے سے اپنے اس ناپاک اور ناجائز منصوبے پرعملدرآمد شروع کر دے گا۔