صیہونی حکومت فریب کے ذریعے سازشوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش میں ہے ؛ حماس
تحریک حماس کے ایک اہم رہنما اسماعیل رضوان نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت دھوکے بازی اور عیاری سے سینچری ڈیل اور غرب اردن کے بعض علاقوں کو ضم کرنے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے کے لئے موقع کی تلاش میں ہے۔
فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے بدھ کو لبنان کے العھد ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تحریک حماس سینچری ڈیل اور غرب اردن کے بعض علاقوں کو مقبوضہ فلسطین میں ضم کرنے کی سازش کو ناکام بنانے کے لئے ہر طرح کی استقامت و مزاحمت خاص طور سے سب سے اہم مزاحمتی وسیلے مسلح مزاحمت کو جاری رکھے گی۔
تحریک حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ جو لوگ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں انھیں الگ تھلگ کردیا جائے اور ان سے بیزاری کا اعلان کرتے ہوئے انھیں رسوا کر دیا جائے۔
صیہونی حکومت پہلی جولائی سے غرب اردن کی تیس فیصد زمینیں مقبوضہ فلسطین میں ضم کرنے کی سازش پر عمل درآمد کرنے کا ارادہ رکھتی تھی تاہم فلسطینیوں اور دیگر ممالک کا دباؤ بڑھنے اور اس میں شدت آنے کے باعث اس نے اپنے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا پروگرام موخر کردیا۔
اس درمیان تحریک حماس کے شعبہ عالمی تعلقات کے رکن باسم نعیم نے کہا ہے کہ یونسکو اجلاس صیہونی حکومت کے یکہ و تنہا ہونے اور فلسطینی زمینوں پر یہودی کالونیوں کی تعمیر کو عالمی سطح پر قانونی حیثیت دلانے کی صیہونی امریکی کوششوں کی ناکامی کا تازہ ترین ثبوت ہے۔ تحریک حماس کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے رکن نے بدھ کو کہا کہ یونسکو کی قرارداد فلسطینی زمینوں پر زبردستی قبضہ جمانے کے اقدام کو قانونی حیثیت دینے کو مسترد کرنے اور فلسطین کے مذہبی و ثقافتی ورثے کی حمایت کے مترادف ہے ۔ باسم نعیم نے کہا کہ یہ بین الاقوامی اتحاد ، صیہونی حکومت کے یکہ و تنہا ہونے اور فلسطینی زمینوں پر یہودی کالونیوں کی تعمیر کی سازش کو عالمی سطح پر جعلی قانونی رنگ دینے کی کوششوں کی ناکامی کا ایک اور ثبوت ہے۔
تحریک حماس کے اس رہنما نے کہا کہ یہ قرارداد اور اس طرح کی دسیوں دیگر قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے عملی اقدام کی ضرورت ہے تاکہ یہ عملی جامہ پہن سکیں اور صیہونی حکومت کو فلسطین کے مسلمہ حقوق کا احترام کرنے پر مجبور ہونا پڑے۔
تازہ خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجیے
یونسکو نے پیر کو شہر بیت المقدس کے قدیمی علاقوں کے حق میں متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی ہے ۔ اس قرار داد اور اس کے ضمیمے میں اس مقدس شہر کی شبیہ اور اس کے اسلامی تشخص کو تبدیل کرنے کے لئے صیہونی حکومت کے کسی طرح کے تخریبی اقدام کے ناجائز ہونے پر تاکید کی گئی ہے۔