سانحہ بیروت کے تازہ اعداد و شمار
سانحہ بیروت میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور لبنان کی ریڈ کراس سوسائٹی نے مرنے والوں کی تعداد سو تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
لبنان کی ریڈ کراس سوسائٹی کے سربراہ جارج کتانہ کا کہنا ہے کہ اب تک کم از کم سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ چار ہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہت سارے لوگ اب بھی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔
لبنان کی ریڈ کراس سوسائٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پچھتر ایمبولینس زخمیوں کو منتقل کرنے میں مصروف ہیں اور ضرورت پڑنے پر مزید پچاس ایمبولینسوں کو تیار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ لبنان نے قومی سانحے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے شہر کے تمام اسپتالوں میں خون کے عطیات دینے کی مہم شروع کر دی ہے۔ حزب اللہ لبنان نے تمام شہریوں سے اپیل کی ہے وہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
بیروت کی بندرگاہ کے قریب واقع آتشگیر مواد کے ایک ذخیرے میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اپنے لبنانی ہم منصب شربل وہبہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے، سانحہ بیروت پر لبنان کی حکومت اور اس ملک کے عوام سے ہمدردی اور قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے افسوس اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس گفتگو میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مشکل کی اس گھڑی میں ہر سطح پر لبنان کے عوام اور اس ملک کی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے اور اپنے دوست اور برادر ملک کی ہرممکن مدد کے لیے تیار ہے۔ قبل ازیں ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے اپنے لبنانی ہم منصب صدر میشل عون کے نام پیغام میں سانحہ بیروت میں ہونے والے جانی نقصانات پر دلی تعزیت پیش کی تھی۔ صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران انسان دوستانہ امداد کے دائرے میں، طبی امداد, دوائیں اور حتی زخمیوں کے علاج کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرسکتا ہے۔
دوسری جانب ایران کی وزارت صحت نے سانحہ بیروت پر دلی تعزیت پیش کرتے ہوئے لبنان کے عوام اور اس ملک کی حکومت کے لیے ہرممکن امداد کی فراہمی کا اعلان کیا ہے۔درایں اثنا ایران کی انجمن ہلال احمر کے سربراہ کریم ہمتی نے بتایا ہے کہ پہلے مرحلے میں غذائی اشیا کے دوہزار پیکٹ اور جان بچانے والی دوائیں اور دیگر وسائل بیروت روانہ کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایران کی انجمن ہلال احمر نے سانحہ بیروت میں زخمی ہونے والوں کے معالجے کے لیے فوری طور پر فیلڈ ہاسپٹل قائم کرنے کی منصوبہ بندی بھی کرلی ہے۔ایران کے ہلال کے سربراہ نے مزید کہا کہ فیلڈ ہاسپٹل کے ساتھ ایران کے ڈاکٹروں اور ماہرین کی ایک ٹیم بھی بیروت جائے گی جس میں آرتھو پیڈک، بےہوشی کے ماہرین اور چائلڈ اسپشلسٹ کے علاوہ سرجن حضرات، آپریشن تھیٹر ٹیکنیشن حضرات اور تربیت یافتہ پیرا میڈیکل اسٹاف کے لوگ شامل ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ بائیس رکنی یہ ٹیم بدھ کی شام خصوصی ہوائی جہاز کے ذریعے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے لیے روانہ ہوجائے گی۔