شام کی نئی حکومت کی حلف برداری
شام میں حسین عرنوس کی زیر قیادت نئی حکومت نے صدر بشار اسد کے سامنے حلف اٹھا لیا۔
اس سے قبل شام کے صدر بشار اسد نے پچیس اگست کو حسین عرنوس کو نئی حکومت تشکیل دینے کو کہا تھاحلف برداری کی تقریب کے بعد شام کی نئی حکومت کے اراکین نے صدر بشار اسد سے ملاقات بھی کی۔
ملاقات میں بشار اسد نے پیداوار کی حمایت کو شام کے خلاف امریکی پابندیوں اور محاصرے کے مقابلے کا اہم ترین طریقہ قرار دیا۔ اس ملاقات میں شام کے صدر نے اقتصادی مشکلات کے حل کے لئے حکومت کے جامع منصوبوں پر روشنی بھی ڈالی۔
امریکہ نے دہشت گردوں کی حمایت کی غرض سے سن دو ہزار گیارہ سے شام کے خلاف مختلف قسم کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
واضح رہے کہ شام کا بحران دو ہزار گیارہ میں سعودی عرب، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملوں سے شروع ہوا ہے تاکہ علاقے میں توازن کو غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں موڑا جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ استقامتی محاذ کے ایک رکن کی حیثیت سے شام، علاقے میں امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے متحدہ اقدامات اور ان کی سازشوں کے مقابلے میں بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔