بشار اسد کو قتل کرنے کے ٹرمپ کے بیان پر شام کا رد عمل
شام کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے شام کے صدر کو ہلاک کرنے کے اعتراف نے اب یہ بات سب پر عیاں کردی کہ امریکہ اپنے مفادات کے حصول کیلئے دہشتگردانہ اقدامات انجام دیتا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شام کی وزارت خارجہ نے آج بدھ کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شام کے صدر بشار الاسد کو ہلاک کرنے سے متعلق امریکی صدر کے اعترافی بیان سے بخوبی امریکہ کی سیاسی فکر کی سطح کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
شام کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت قانون کے دائرے سے منحرف ہو گئی ہے اور وہ دھونس و دھمکی کی روش پر چل رہی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کےپاس شامی صدر بشار الاسد کو ہلاک کرنے کا موقع موجود تھا لیکن انہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کرلیا۔
امریکی ٹی وی کوٹیلی فونک انٹرویومیں ڈونلڈٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایک وقت ایساآیا تھا کہ جب شامی صدران کے نشانے پر تھے لیکن اس وقت کے وزیر دفاع جیمس میٹس نے ایسا نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
واضح رہے کہ امریکی ٹی وی پر ٹرمپ کا یہ انٹرویو اسرائیل، امارات اوربحرین کےدرمیان باقائدہ معاہدہ ہونے سے چند گھنٹے قبل نشرکیا گیا تھا۔