آل خلیفہ اور آل یہود میں باقاعدہ سمجھوتہ
آل خلیفہ کی حکومت نے فلسطینیوں سے خیانت کرتے ہوئے قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے ساتھ سفارتی اور اقتصادی روابط کی برقراری کے معاہدے پر دستخط کر دیئے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور بحرین کے مابین فضائی، سیاحت، سائنس و ٹیکنالوجی، صحت مالی، سرمایہ کاری، ذرعی، توانائی،پانی اور دیگر شعبوں میں کل بروز اتوار باقاعدہ طور پر دستخط ہوئے۔
اس معاہدے کے مطابق ہر ہفتے دونوں 28 پروازیں ایک دوسرے کے یہاں جائیں گی۔
ادھر بحرین کے عوام نے بڑے پیمانے پر مظاہرے کر کے صیہونی حکومت اور آل خلیفہ کے حکام کے تعلقات کی بحالی سے اپنی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
بحرین کی جمعیت الوفاق نے بھی ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ بحرینی عوام سرکوبی، تشدد اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں اس کے باوجود کھل کر اعلان کرتے ہیں کہ صیہونی حکومت کے ساتھ ساز باز خیانت و غداری ہے۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین نے گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ٹرمپ اور صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی موجودگی میں غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے ایک سمجھوتے پر دستخط کردئے۔
اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے تعلقات کی بحالی کے سمجھوتے پر دستخط کے موقع پر عرب اسرائیل دوستی منصوبے کے مخالفین کی ایک بڑی تعداد نے وائٹ ہاؤس کے سامنے اکٹھا ہو کر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی کے خلاف مظاہرے کئے۔