اردنی عوام کا فرانسیسی گستاخوں کے خلاف مظاہرہ
اردن کے عوام نے فرانسیسی صدر کی جانب سے رسول اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کے گستاخانہ خاکے دوبارہ شائع کرنے کی حمایت میں بیان دینے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے فرانس کے سفارتخانے کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اردن کے مظاہرین نے کل دارالحکومت امان میں فرانس کے سفارتخانے کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے فرانس کے صدر میکرون کے اہانت آمیز بیان کی مذمت، ان سے معافی مانگنے اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔
اس سے قبل اردن کے وزیر خارجہ أیمن الصفدی نے پیر کے روز امان میں فرانس کے سفیر کو طلب کر کے فرانس کے صدر امانوئیل میکرون اور اس ملک کے ذرائع ابلاغ میں پیغمبر اسلام حضرت محمد (ص) کی اہانت کئے جانے کی مذمت کی تھی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ میں فرانس کے ایک اسکول کے ٹیچر نے آزادئ اظہار رائے کے درس کے دوران متنازعہ فرانسیسی میگزین چارلی ہیبدو میں سن 2006 میں شائع شدہ پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے دکھائے تھے۔ جس کے چند روز بعد ایک شخص نے اس ٹیچر کا سر قلم کردیا تھا، جسکے بعد پولیس نے جائے وقوعہ پر ہی حملہ آور کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا اور اس معاملے کو دہشتگردانہ قرار دیا گیا تھا۔
مذکورہ واقعے کے بعد فرانسیسی صدر نے گستاخانہ خاکے دکھانے والے ٹیچر کو ہیرو اور فرانسیسی جمہوریہ کی اقدار کا ترجمان قرار ددے کر اسے فرانس کے سب سے بڑے شہری اعزاز سے بھی نوازا تھا۔
انھوں نے اسی طرح ایک ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ حکومت اس طرح کے خاکے شائع کرنے کی حمایت جاری رکھے گی۔