سعودی عرب پر ایمنیسٹی انٹرنیشنل کا دباؤ، خاتون کارکن کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ
ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خاتون کارکن کو فوری رہا کرے۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی مشرق وسطی علاقے کی سربراہ لین معلوف نے سعودی عرب کی انسانی حقوق کی کارکن لجین الہذلول کے خلاف مقدمہ چلائے جانے پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ریاض سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بغیر شرط فورا رہا کرے۔
انہوں نے کہا کہ لجین نے کوئی جرم نہیں کیا اور وہ صرف انسانی حقوق کی رکن ہیں، انہیں صرف سعودی عرب میں اصلاح اور تبدیلی کا مطالبہ کرنے کی سزا دی جا رہی ہے، اس لئے انہیں فورا اور بغیر شرط کے آزاد کیا جانا چاہئے۔
لین معلوف نے کہا کہ لجین الہذلول نے خاندان سے رابطے کی اجازت نہ دیئے جانے کی وجہ سے 26 اکتوبرسے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے اور ان کا باہری دنیا سے کوئی رابطہ نہیں رہ گیا ہے اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ عدالت میں مقدمہ چلانے سے صرف ایک دن پہلے انہیں اطلاع دی گئی اور ان کے پاس تیاری کے لئے مناسب وقت ہی نہیں تھا۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل کی مشرق وسطی کی سربراہ نے کہا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں خاتون کارکنوں کو ایذائیں دیئے جانے اور گرفتاری کے وقت ان کے ساتھ غیر مناسب برتاؤ کے بارے میں ملنے والی رپورٹوں کی وجہ سے یہ تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ الہذلول اپنے دفاع میں جو بھی بات رکھیں گی، عدالت اسے قبول نہیں کرے گی۔