Dec ۱۴, ۲۰۲۰ ۱۳:۳۲ Asia/Tehran
  • غاصب صیہونی ٹولے کے ساتھ گٹھ جوڑ پر نکتہ چينی سے گریز کئے جانے کی ہدایات!

بعض ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ فلسطینی انتظامیہ نے ریاض کی ہدایت پر تل ابیب کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والے عرب ملکوں پر تنقید نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

العربی الجدید نامی نیوز ایجنسی کے مطابق اس دستور العمل کے تحت اخباری بیان دینے کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی کسی بھی نوعیت کا مضمون یا پوسٹ بھیجنے کی ممانعت کردی گئی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق فلسطینی انتظامیہ کی طرف سے جاری تازہ ترین دستور العمل کے تحت پی ایل او، الفتح تحریک اور رام اللہ سے وابستہ وزارت خارجہ کو حکم دیا گیا ہے کہ صہیونی حکومت کے ساتھ مراکش کے سفارتی تعلقات کی بحالی اور رباط تلابیب گٹھ جوڑ پر کسی بھی قسم کی تنقید اور تبصرہ کرنا ممنوع ہے، یہی وجہ ہے کہ فلسطین کی آٹھ تنظیموں نے مراکش اور صیہونی حکومت کے درمیان گٹھ جوڑ کی مذمت کی ہے تاہم فتح تنظم نے مکمل سکوت اختیار کر رکھا ہے۔

فتح کے قائدین کی طرف سے سعودی عرب پر کی جانے والی تنقید پر رام اللہ کا ردعمل خاصا شدید تھا حتی بعض کی تنبیہ بھی کی گئی ہے۔ اس حوالے سے الفتح تحریک کی مرکزی کمیٹی کے رکن عباس زکی کا خاص طور سے نام سامنے آرہا ہے کہ جنہوں نے حال میں سعودی عرب پر کڑی تنقید کی تھی۔

فلسطینی اتھارٹی نے ریاض پر ان کی تنقید کوعباس زکی کی ذاتی رائے سے تعبیر کیا ہے۔

ادھر مصر نے محمد بن سلمان اور فلسیطینی قیادت کے درمیان تعلقات میں بہتری لانے کے لئے ثالثی شروع کردی ہے کیوںکہ محمود عباس عرب حکام کی حمایت سے محروم نہیں ہونا چاہتے۔

ٹیگس