سعودی عرب نائیجیریا کی تحریک اسلامی کے سربراہ علامہ شیخ ابراہیم زکزکی کے قتل کے درپے ہیں۔ یہ انکشاف شیخ زکزکی کے وکیل اسحاق آدم اسحاق نے کیا ہے۔
تسنیم نیوز کے مطابق اسحاق آدم نے کہا ہے کہ نائیجیریا کے صدر محمدو بوہاری نے علامہ شیخ ابراہیم زکزکی کے قتل کے مقصد سے امریکہ، غاصب صیہونی ٹولے اور سعودی عرب سے دسیوں لاکھ ڈالر حاصل کئے ہیں۔
علامہ زکزکی کے وکیل کا کہنا تھا کہ انکی حالت بڑی تشویشناک ہو چکی ہے اور کسی قسم کی نئی معلومات شیخ زکزکی کے بارے میں موصول نہیں ہو پا رہی ہے اور وہ دوہزار پندرہ سے بدستور فوج کی نگرانی میں جیل میں قید ہیں۔
خیال رہے کہ ۱۳ دسمبر دوہزار پندرہ کو نائیجیریا کی فوج نے علامہ زکزکی کے دینی مرکز پر حملہ کر کے وہاں موجود سیکڑوں افراد کو شہید و زخمی کر دیا تھا جن میں خود شیخ زکزکی کے تین بیٹے بھی شامل تھے جبکہ خود شیخ اور انکی اہلیہ کو زخمی حالت میں فوج اٹھا کر لے گئی تھی اور وہ تاحال جیل میں قید ہیں۔
نائیجیریا کی حکومت حتیٰ انہیں طبی سہولیات سے بھی محروم رکھے ہوئے ہے جس کے باعث انسانی حقوق کی تنظیمیں اب تک بارہا انکی تشویشناک جسمانی صورتحال کے بارے میں خبردار کر تے ہوئے غیر قانونی قید سے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔