عرب امارات کو اپنی عزت سے بھی زیادہ عزیز ہے امریکی جنگی طیارہ
متحدہ عرب امارات کی فضائيہ کی نگرانی اور پائیلٹوں کی ٹریننگ اسرائیل کرے گا۔ یہ پیشکش امریکہ و اسرائیل کو خود عرب امارات نے دی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے امریکی F-35 طیاروں کی خریداری پر اسرائیلی تحفظات کے حوالے سے امریکہ کو عجیب پیشکش کر دی ہے۔
عرب اخبار العربی الجدید نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اپنی عجیب و غریب پیشکش میں امریکہ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ بیچے جانے والے امریکی F-35 طیاروں کے حوالے سے اسرائیل کو لاحق "خطے میں ہوائی برتری" پر مبنی تحفظات دور کر دے گا۔
ذرائع کے مطابق ابوظہبی نے امریکہ سے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے تحفظات دور کرنے کے لئے امریکہ کی جانب سے اماراتی پائلٹس کو دی جانے والی ٹریننگ کی نگرانی کرسکتے ہیں بشرطیکہ اس کے بعد وہ اپنے اماراتی ہم منصبوں کو ٹریننگ بھی دیں۔
رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے یہ پیشکش بھی دی ہے کہ اماراتی پائلٹس کی ٹریننگ کے بعد بھی اسرائیلی پائلٹس، امارات کی جانب سے F-35 طیاروں کے استعمال کے شیڈول پر مکمل نگرانی رکھ سکتے ہیں۔
مغربی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے دی جانے والی اس عجیب و غریب پیشکش پر امریکہ و اسرائیل نے رضایت کا اظہار کر دیا ہے اور امید ہے کہ اس حوالے سے چند روز میں امریکہ و متحدہ عرب امارات کے درمیان معاملہ بھی طے پا جائے گا۔
واضح رہے کہ عرب ممالک کو بیچے جانے والے F-35 طیارے غاصب صیہونی حکومت کو حاصل F-35 طیاروں کی نسبت کم جنگی وسائل کے حامل ہیں۔
اگرچہ اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات بحال کرکے اسے اپنی کالونی میں بدل لیا ہے؛ مگر اس کے باوجود متحدہ عرب امارات کو F-35 طیاروں کے بیچے جانے کی بھی کھل کر مخالفت کر رہا ہے!