Dec ۲۱, ۲۰۲۰ ۱۴:۰۲ Asia/Tehran
  • دہشت گردی سے امن مذاکرات متأثر ہوں گے: افغان صدر

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ملک میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے امن مذاکرات کے متأثر ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔

کابل میں افغانستان کے صدر اشرف غنی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان اور دیگر دہشت گرد گروہ سرکاری تنصیبات اور عوام پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہ صورتحال اسی طرح جاری رہی تو امن کا عمل متأثر ہو سکتا ہے۔
بیان کے مطابق صدر اشرف غنی نے کہا کہ طالبان کو افغان عوام کے خلاف ناجائز جنگ سے دستبردار ہوجانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عام شہریوں اور سرکاری تنصیبات پر دہشت گردانہ حملوں سے امن کا عمل متاثر ہوگا اور لوگوں کی امیدیں ٹوٹ جائیں گی۔
واضح رہے کہ اتوار کی صبح افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں نو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ زخمیوں میں افغان پارلیمنٹ کے رکن خان محمد وردک بھی شامل ہیں۔
افغان میڈیا کا مزید کہنا ہے کہ پی ڈی پانچ میں کئے گئے دھماکے میں رکنِ پارلیمنٹ حاجی خان محمد وردک کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

ٹیگس