بلی تھیلے سے باہر آ گئی، اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی اردوغان نے وکالت کر دی
ترکی کے صدر نے انقرہ اور تل ابیب کے درمیان خفیہ مذاکرات کے جاری رہنے کی تائید کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات میں ضرور بہتری آئے گی۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوغان نے جمعے کے روز کہا کہ ہماری کوشش یہی رہے گی کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات دوستانہ سطح تک پہنچے۔
حالانکہ ترک صدر نے یہ بھی اضافہ کیا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی پالیسی کو ہم قبول نہیں کرتے تاہم اس کے ساتھ اپنے رشتوں کو ہم بہتر بنانا چاہتے ہیں۔
ترکی کے صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ انقرہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے میں تاخیر کی ذمہ داری تل ابیب کے حکام پر عائد ہوتی ہے، ہم پر نہیں۔
اس سے پہلے اسرائیل کے ساتھ ترکی کے تعلقات میں بہتری کے بارے میں رجب طیب اردوغان کے مشیر مسعود حقی ذیشان بیان دے چکے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے سبز چراغ ملتے ہی ہم اپنا سفارتخانہ وہاں پرکھول سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2018 میں ترکی اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ ترکی نے غزہ پر صیہونیوں کے حملوں اور امریکا کی جانب سے اپنے سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے سفیر کو اسرائیل سے واپس بلا لیا تھا اور اسرائیل کے سفیر کو انقرہ سے نکال دیا تھا۔