فلسطین میں الیکشن کے بارے میں ایران اور کچھ دیگر ممالک کو ہنیہ کا خط
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے ایران اور کچھ دیگر ممالک کے سربراہوں کے نام ایک خط میں فلسطین میں قومی آشتی کے قیام اور انتخابات کے انعقاد کی بات کہی ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے ایران اور کچھ دیگر ممالک کے سربراہوں کے نام ایک خط میں فلسطین میں قومی آشتی کے قیام اور انتخابات کے انعقاد کی بات کہی ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اقوام متحدہ، ایران، اردن، سوئزرلینڈ اور جنوبی افریقہ کے سربراہوں کو خط بھیجے ہیں اور ان میں فلسطین میں قومی آشتی کے قیام، اختلافات کے خاتمے اور اسی طرح مختلف سطحوں پر انتخابات کے انعقاد سے متعلق اتفاق رائے کے لیے انجام دی جانے والی کوششوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے مختلف ملکوں کے سربراہوں کے نام اپنے خط میں ان کوششوں کی حمایت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان اقدامات کے تناظر میں، جو فلسطینی قوم کے اتحاد کی مضبوطی کا سبب بنیں گے، کام کریں گے۔
اس سے قبل بھی اسماعیل ہنیہ نے بیت المقدس کی غاصب صیہونی حکومت کے قبضے سے فلسطین کو آزاد کرانے کے لئے اس غاصب حکومت کے مقابلے میں فلسطینیوں میں قومی آشتی کے قیام کے لئے تحریک حماس کے عزم و ارادے پر تاکید کی تھی۔
دریں اثنا فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی وفا نے رپورٹ دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے فلسطین کی الیکشن کمیٹی کے چیئرمین حنا ناصر سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات میں فریقین نے تمام فلسطینی گروہوں اور جماعتوں کی مفاہمت سے فلسطین کے پارلیمانی، صدارتی اور مقامی انتخابات کا انعقاد کئے جانے کے بارے میں گفتگو کی۔ رپورٹ کے مطابق طے پایا ہے کہ اسی ہفتے فریقین کے درمیان ایک اور نشست ہوگی اور فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس اگلے کچھ دنوں میں انتخابات کے انعقاد کی تارخ کا اعلان کریں گے۔
گزشتہ سال ستمبر میں تمام فلسطینی گروہوں کے سربراہوں نے ترکی کے شہر استنبول میں،فوری طور پر فلسطین میں صدارتی، پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات کا انعقاد کئے جانے سے اتفاق رائے کیا تھا۔ تحریک حماس اور فتح کے رہنماؤں نے بھی پے در پے تینوں انتخابات کے انعقاد کے لئے مفاہمت کا اعلان کرتے ہوئے تاکید کی تھی کہ زیاد سے زیادہ چھے ماہ کے اندر تمام انتخابات کا انعقاد ہو جانا چاہئے۔