فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور مقامات مقدسہ کی بے حرمتی
صیہونیوں نے اپنے ایک تازہ غیر قانونی اقدام کے تحت فلسطینیوں کی متعدد گھروں کو مسمار کر دیا ہے۔
غاصب صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغربی علاقے بیت اکسا میں فلسطینیوں کے مزید 8 مکان مسمار کر دیے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی دہشتگردوں کی بھاری نفری نے بھاری مشینری کے ذریعے کئی فلسطینی خاندانوں کے رہائشی فلیٹوں اور مکانات کا محاصرہ کیا اور انہیں مسمار کرنا شروع کر دیا۔
مسمار کیے گئے 3 مکان خلیل ابو داہوک اور ان کے قریبی عزیزوں کے تھے۔ اس خاندان کو اکتوبر میں بھی چھت سے محروم کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب درجنوں مسلح صیہونی آباد کاروں نے ایک بار پھر بیت المقدس اور اریحا کے درمیان واقع تاریخی مسجد ومقام نبی موسیٰ علیہ السلام میں گھس کر وہاں کی بے حرمتی کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مسلح صیہونیوں کے ایک ٹولے نے اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکورٹی میں مقامِ موسیٰ پر دھاوا بولا اور وہاں پر اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے رہے۔ اس دوران اس مقام کی حفاظت کے لیے مقامی اور دور دراز سے آئے مسلمانوں نے پہنچ کر وہاں نماز ادا کی۔
چند ہفتوں قبل اس مسجد میں چند شرپسند عناصر نے ایک اخلاق باختہ پارٹی کا انعقاد کیا تھا، جس پر فلسطینی عوامی اور مذہبی حلقوں کی طرف سے شدید مذمت کی گئی تھی۔
صیہونی تارکین وطن کے تازہ حملوں پر فلسطینیوں میں سخت رد عمل سامنے آیا۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مسجد موسیٰ پر یہود کے دھاووں اور وہاں پر تلمودی تعلیمات کی آڑ میں مذہبی اشتعال انگیزی کی مذمت کی ہے۔
خیال رہے کہ صہیونی تارکین وطن کی جانب سے مقدس مقامات کی بے حرمتی کا سلسلہ عرب اسرائیل دوستی منصوبے کے عملی ہونے کے بعد بڑھتا جارہا ہے۔