Feb ۲۲, ۲۰۲۱ ۱۶:۵۰ Asia/Tehran
  • افغانستان میں امریکہ کے نئے جرائم کا انکشاف

دہشت گرد امریکی فوجیوں نے افغانستان کو تباہ کن ہتھیاروں کی تجربہ گاہ بنا رکھا ہے۔ اس بات کا انکشاف افغانستان کی نیوز ایجنسی آریانا کی جاری کردہ ویڈیو رپورٹ میں کیا گیا ہے

افغان نیوز ایجنسی آریانا کی جاری کردہ ایک ویڈیو رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ نے سن دوہزار ایک سے اب تک ، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر افغانستان میں عام تباہی پھیلانے والے متعدد ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

اس ویڈیو اسٹوری میں بتایا گیا ہے کہ کمزور ممالک میں امریکہ کی موجودگی اور ان پر قبضہ جمانے کا ایک مقصد، ایسے نئے اور تباہ کن ہتھیاروں کا تجربہ کرنا ہے جن کے تجربات امریکہ اور یورپی ملکوں میں ان کے نامعلوم اثرات یا دوسری وجوہات کی بنا پر نہیں کیے جاسکتے۔

آریانا کی اس ویڈیو اسٹوری میں افغانستان میں امریکی جرائم کے بعض گوشوں کی نشاندھی کی گئی اور جنگ زدہ ملک افغانستان میں نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔

ہزاروں افغان شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور انہیں نشانہ بنانا، رہائشی علاقوں پر بمباری، شادی کی تقریبات پر حملے، خفیہ جیلوں اور شکنجہ گاہوں کا قیام، افغانیوں کے گھروں میں گھس جانا اور ان کی عزت و ناموس کی بے حرمتی کرنا اور افغانستان کے صوبے ننگر ہار کے شہر آچین میں جدید ترین تباہ کن بم " مدر آف آل بم" کا استعمال، امریکہ کی سرکردگی میں تعینات غیر ملکی فوجیوں کے چیدہ چیدہ جرائم شمار ہوتے ہیں۔

افغانستان میں جرائم پیشہ امریکی فوجیوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے بعض تباہ کن ہتھیاروں اور بموں میں ڈی پلیٹڈ یورینیم کا استعال بھی کیا گیا ہے جو بے گناہ عورتوں، بچوں اور مردوں میں سرطان اور دوسری نامعلوم بیماری کا سبب بن رہا ہے۔

افغان نیوز ایجنسی آریانا کی جاری کردہ اس ویڈیو میں نشاندھی کی گئی ہے کہ پچھلے چار عشروں کے دوران امریکہ نے اپنی لشکر کشی اور جارحیت کے شکار ملکوں میں لاتعداد ایٹمی اور غیر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات انجام دیئے ہیں، جن کے سب سے زیادہ تباہ کن اثرات عراق، شام اور افغانستان میں ظاہر ہوئے ہیں اور ان ملکوں کے عوام کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

افغانستان میں خفیہ جیلوں کا قیام، وہاں رکھے جانے والے قیدیوں کا بطور 'لیب اینمل' استعمال اور ان پر نامعلوم اشیا اور مواد کا تجربہ، امریکی فوجیوں کے مجرمانہ اقدامات کی فہرست میں شامل ہے۔ افغانستان کے دارالحکومت میں گزشتہ ایک سال کے دوران چار سے پانچ ریکتر اسکیل کی شدت کے متعدد زلزے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ امریکی ہتھیاروں کے تجربات کے نتیجے میں ایسا ہوا ہے۔

اس کے علاوہ افغانستان کی زرعی زمینیں، قدرتی حیات اور معدنیات بھی امریکیوں کے شر سے محفوظ نہیں رہے، بلاشبہ امریکہ کے مجرمانہ اقدامات کے تباہ کن اثرات صدیوں تک افغانستان کے عوام اور آئندہ نسلوں کو متاثر کرتے رہیں گے۔

ٹیگس