طالبان کے ساتھ مذاکرات سے امن و استحکام کی دائمی ضمانت نہیں مل سکتی
حکومت افغانستان نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات افغانستان میں مستقل امن و استحکام کی ضمانت فراہم نہیں کر سکتے۔
آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر نے اتوار کے روز کابل میں امن و استحکام کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات اشرف غنی کی حکومت اور طالبان کے درمیان ایک نئی شکل وجود میں آنے کا باعث بن سکتے ہیں تاکہ افغانستان میں جنگ کا خاتمہ کیا جا سکے۔
حمداللہ محب نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے حقائق پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے اس لئے کہ جنگ صرف اندرون ملک پہلوؤں کی حامل نہیں ہے اور اس کے پیچھے بڑے عوامل کار فرما ہیں اور اگر صرف داخلی عوامل کارفرما ہوتے تو یقینا جنگ اتنے عرصے تک جاری نہیں رہ سکتی تھی۔
ان کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ افغانستان کے امور میں امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمی خلیل زاد نے حال ہی میں افغانستان کے مختلف سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس ملاقات کا ایک مقصد افغانستان میں عبوری حکومت کا قیام اور یا حکومت میں طالبان کی شمولیت کا مسئلہ شامل رہا ہے۔اس سے قبل افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے تاکید کی تھی کہ جب تک وہ زندہ ہیں اس سلسلے میں امریکہ کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔