عوامی رضاکارفورس الحشد الشعبی کے شہدا کو خراج عقیدت
الحشد الشعبی کے سینئرعہیدار کا کہنا ہے کہ 2019 کے آغاز سے ابتک 400 کے قریب جوان وطن کے دفاع میں شہید ہوئے ہیں ۔
عراقی ذرائع کے مطابق الحشدالشعبی کے دفتری امور کے ایک سینئر عہدیدار سلطان الموسوی نے صوبہ بصرہ میں شہدائے حشد الشعبی کے نام سے ایک ثقافتی مرکز کی افتتاحی تقریب کے موقع پروطن کے دفاع کے لئے شہید ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2019 سے لے کر ابتک الحشدالشعبی کے 400 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف 2021 کے آغاز سے اب تک الحشد الشعبی کے 42 افراد شہید ہوئے ہیں۔
سلطان الموسی کا کہنا تھا کہ شہدا اور زخمیوں کی تعداد کے اعتبار سے بصرہ عراق کے دوسرے صوبوں کے مقابلے میں پہلے نمبر پر ہے۔
ستمبر 2015 میں عراق کے اس وقت کے وزیراعظم حیدرالعبادی نے باضابطہ طور پر الحشدالشعبی کو حکومتی فورس کا درجہ دیتے ہوئے عراقی پارلیمنٹ سے بھی اس کی منظوری لی تھی جس کے بعد عوامی رضاکار فورس ملک کے ایک سرکاری ادارے کے طور پر ظاہر ہوئی۔
عراقی قانون کے مطابق رضاکارفورس الحشد الشعبی عراقی فوج کا حصہ شمار ہوتی ہے اور عراق کی اعلی سیکورٹی کونسل کی نگرانی میں کام کررہی ہے۔
امریکہ اور اس کے علاقائی عرب اتحادی الحشدالشعبی کو اپنے سامراجی اہداف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔