سعودی عرب نے بتا دیا کہ وہ کس شرط پر اسرائیل سے تعلقات قائم کرے گا
سعودی عرب نے اسرائيل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی شرط پیش کر دی ہے ۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے سی این این سے ایک گفتگو میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اسرائيل کے ساتھ تعلقات کی وضاحت کی ہے ۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات قائم کرنے کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائيل کے ساتھ تعلقات ، اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے عمل میں پیش رفت پر منحصر ہے ۔
فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائيل کے درمیان کسی بھی طرح کے تعلقات پر مفاہمت ، اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے عمل میں پیش رفت کے بارے میں یقین پر منحصر ہے ۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے کہا کہ تعلقات کی بحالی کا معاملہ سن دو ہزار دو سے زیر غور ہے جب عربی امن منصوبہ پیش کیا گيا تھا بلکہ اس سے پہلے سے بھی ہمارے پاس تجویز تھی جسے سعودی عرب نے سن انیس سو بیاسی میں پیش کیا تھا اور جس میں فلسطینی معاملے کو منصفانہ طریقے سے ختم کئے جانے کے بدلے اسرائيل کے ساتھ مکمل تعلقات قائم کئے جانے کی بات کی گئ تھی ۔
یاد رہے اسرائيلی وزیر اعظم نیتن یاہو با ر بار مزید چار عرب ملکوں سے تعلقات قائم کرنے کی تیاری کی بات کرتے ہيں ۔
بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل میں خفیہ مذاکرات ہو چکے ہیں اور تعلقات بحالی کے لئے مناسب موقع کا انتظار ہے ۔
خبروں کے لئے ہمارا نیا فیس بک پیج جوائن کيجئے
یوٹیوب پر ڈراموں کے لئے سبسکرائب کریں