Apr ۱۲, ۲۰۲۱ ۰۸:۴۹ Asia/Tehran
  • ایران اور عراق کے درمیان سلامتی سے متعلق امور پر بات چيت

علی شمخانی نے کہا ہے کہ ہیمں عراقی حکومت سے شہید قاسم سلیمانی قتل کیس میں پیشرفت کی توقع ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سربراہ علی شمخانی نے پیرکے روز ایران کے دورے پرآئے اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ہمارے پاس ایسی موثق اطلاعات موجود ہیں کہ امریکہ داعش کی حمایت کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق کے مختلف علاقوں میں داعش دہشتگردوں کی منتقلی کے ذریعے امریکہ عراق میں ایک بار پھر اپنے پاؤں جمانے کی سازش کر رہا ہے۔

عراق کی قومی سلامتی کے سینئر مشیر قاسم محمد جلال الاعرجی نے جو اپنے ایرانی ہم نصب کی باضابطہ دعوت پر ایران آئے ہوئے ہیں، پیرکے روز علی شمخانی کے ساتھ دوجانبہ، علاقائی اورعالمی مسائل کے بارے میں ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر علی شمخانی نے علاقے میں عدم استحکام کے عوامل کا ذکر کرتے ہوئے امریکہ کو خطے میں بدامنی کا سب سے بڑا اور منظم ترین عامل قراردیا۔

علی شمخانی نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق پارلیمنٹ کے بل پر عمل درآمد میں تیزی لائے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ عراقی حکومت کا یہ اقدام علاقے میں پائیدار امن و استحکام کا باعث ہوگا۔

علی شمخانی نے عراق میں داعش کے پھرسے سر ابھارے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایسی موثق اطلاعات ہیں کہ جن سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ داعش دہشتگردوں کو عراق کے مختلف علاقوں میں منتقل کرکے وہاں بد امنی پھیلا کر اپنی موجودگی کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

درايں اثنا عراق کی اعلی سیکورٹی کونسل کے سربراہ الاعرجی نے امریکہ اور داعش کے درمیان رابطوں سے متعلق خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عراقی حکومت پارلمنٹ کے بل پر عمل درآمد کی پابند ہے اور اس سلسلے میں ان ممالک کے ساتھ کہ جن کے فوجی عراق میں تعینات ہیں، ضروری بات چيت ہورہی ہے، تاکہ غیرملکی فوجیوں کے لئے ٹائم فریم تیار کیا جاسکے۔

ٹیگس