طالبان جمہوری طریقے سے اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھائیں، افغان صدر
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگ اور تشدد کا راستہ ترک کرکے جمہوری اور سیاسی عمل کا حصہ بن کر اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھائیں۔
اپنے ایک پیغام میں صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ افغان عوام کو بزور طاقت یا استبدادی طریقوں اور تشدد کے ذریعے نہیں دبایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کو اس تاریخ سے درس حاصل کرتے ہوئے مستقبل کی فکر کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کو چاہیے کہ وہ جنگ ، تشدد اور تباہی کا سہارا لینے کے بجائے اپنے سیاسی ایجنڈے کو قومی اور جمہوری عمل میں مشارکت اور عوامی رائے کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
افغان صدر نے کہا کہ طالبان کو یہ بات تسلیم کرلینا چاہیے کہ افغانستان کے عوام، اسلامی جمہوری نظام، آئین اور جمہوری اقدار کے بھروسے روشن مستقبل کی جانب گامزن ہیں۔
صدر اشرف غنی نے اس سے پہلے امریکی فوجیوں کے انخلا کو دنیا کے ساتھ افغانستان کے نئے تعلقات کا نقطہ آغاز قرار دیا تھا۔
توقع ہے کہ چار روز بعد افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا باضابطہ آغاز ہوجائے گا اور دنیا کے اکثر تجزیہ نگار امریکی فوج کے انخلا کو خطے میں امریکہ کی شکست کی علامت قرار دے رہے ہیں۔