May ۰۱, ۲۰۲۱ ۱۶:۲۶ Asia/Tehran
  • مسجدالاقصی پر غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کا حملہ

فلسطینی ذرائع‏‏‏‏‏‏‏ کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مسجد الاقصی کے صحنوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔

فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مقبوضہ علاقوں میں اپنے جارحانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ہفتے کے روز مسجد الاقصی کے کئی صحنوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا۔

اس رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں کی اس جارحیت کے نتیجے میں فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں میں شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔

حالیہ ہفتوں کے دوران غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مسجد الاقصی کے صحنوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنانے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جبکہ مختلف فلسطینی گروہوں کے شدید احتجاج کے باوجود صیہونی حکومت کی جانب سے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کئے جانے پرعالمی برادری خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔

غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے قبلہ اول کو جارحیت کا نشانہ بنائے جانے کا مقصد بیت المقدس کو یہودی آبادی کے شہرمیں تبدیل کرنا اور فلسطینیوں کو ترک وطن پر مجبور کرنا ہے۔

```اسی اثنا میں غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے مقبوضہ فلسطین میں نئی انتفاضہ شروع ہونے کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایہود اولمرٹ نے کہا ہے کہ ایسے حالات سازگار ہوتے جا رہے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ نئی انتفاضہ شروع ہو سکتی ہے۔ انھوں نے فلسطینیوں کے خلاف حملے جاری رکھے جانے اور ان کو نقصان پہنچائے جانے پر خبردار کیا اور کہا کہ ایسی صورت میں فلسطینی نئی انتفاضہ شروع کرسکتے ہیں ۔ غاصب صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین اور خاص طور سے بیت المقدس کی صورت حال سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ حالات قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں اور یہ حالات اسرائیل کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں فلسطینیوں اور غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تیز ہو گیا  ہے ۔

دو ہفتے قبل بیت المقدس میں ہونے والی جھڑپوں میں سو سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے تھے۔

 

 

ٹیگس