May ۲۲, ۲۰۲۱ ۲۳:۳۲ Asia/Tehran
  • ایران کے بعد اب شام کا حماس نے شکریہ ادا کیا

اسرائیل پر حالیہ 12 روزہ جنگ میں کامیابی کے بعد حماس کے ایک سینئر رہنما نے شام کی جانب سے مزاحمت کی حمایت کی قدردانی کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دمشق، مزاحمت کا دار الحکومت اور فلسطینیوں کے حقوق کا پاسبان بنا رہے گا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق  بیروت میں مقیم اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے شامی صدر بشار اسد کی جانب سے مزاحمتی استقامت کی حمایت کو سراہا ہے۔

شام کے صدر بشار اسد نے کچھ دن پہلے تحریک جہاد اسلامی کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ سمیت فلسطینی گروہوں کے رہنماؤں کے وفد سے ملاقات میں فلسطینی عوام کے اتحاد و یکجہتی اور ان کی شجاعت کی تعریف کی اور دنیائے عرب نیز پوری دنیا کی جانب سے فلسطین کی حمایت پر تاکید کی تھی۔

شام کے صدر بشار اسد نے اس ملاقات میں تاکید کی تھی کہ مزاحمت کاروں کو جن جن چیزوں کی ضرورت ہوگی، وہ شام ان کو مہیا کرانے کو تیار ہے اور فوجی اور سیاسی لحاظ سے مزاحمت کے محاذ کا حصہ ہیں۔

اسامہ حمدان نے المیادین چینیل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بشار اسد کی جانب سے مزاحمت کی حمایت، کوئی تعجب اور حیرانی کی بات نہیں ہے، ہم کو جو سلام کرتا ہے، ہم اس کو اس سے بہتر طریقے سے جواب سلام دیتے ہیں، فطری بات ہے کہ دمشق سے تعلقات، ماضی کی طرح ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ دمشق، مزاحمت کا دار الحکومت اور فلسطینیوں کے حقوق کا پاسبان بنا رہے۔

ٹیگس