فلسطین؛ صیہونی دہشتگردی کے جواب میں آئندہ جمعہ کو یوم غضب منانے کا اعلان، فلسطینیوں سے مسجد البراق میں نماز ادا کرنے کی اپیل
فلسطین کے قومی و اسلامی گروہوں نے رام اللہ میں فلسطین کے پرچم تلے عوامی و استقامتی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کرنے پر زور دیا ہے جبکہ صیہونی فوجیوں نے ایک اور نوجوان فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا ہے۔
فلسطین کے قومی و اسلامی گروہوں کی رام اللہ میں ایک نشست ہوئی جس میں آئندہ جمعے کو یوم غضب منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فلسطینی گروہوں نے اپنی نشست کے اختتام پر اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی مصنوعات کے بائیکاٹ اور اس غیر قانونی حکومت کے لئے امریکی حمایت کی مخالفت میں مشترکہ موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں فلسطین کی تحریک استقامت اور فلسطینی قوم کی کامیابی سے مسئلہ فلسطین عالمی برادری کے ایجنڈے میں سر فہرست قرار پا گیا ہے اور غاصب صیہونیوں کے حملوں اور جارحیتوں سے فلسطینی عوام کی مزاحمت و استقامت کے عزم و ارادے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
دریں اثنا فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائـب سربراہ موسی ابو مرزوق نے بیت المقدس کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صیہونی فوجیوں اور غاصب صیہونی انتہا پسندوں کی جارحیت کا جواب دینے کے لئے صحن البراق میں نماز ادا کریں۔
انہوں نے ٹوئیٹ کیا ہے کہ صحن البراق، مبارک مسجد الاقصی کا ہی حصہ ہے جہاں المغاربہ اور البراق کے نام سے دو مساجد موجود ہیں۔ مقبوضہ فلسطین میں مسلمانوں کے قبلۂ اول اور حضرت رسول اکرام (ص) کی معراج کے مقام کا دفاع، خدائے سبحان کا عطا کردہ ایک اعزاز اور نعمت ہے اس لئے صحن البراق اور اس میں نماز کی ادائگی کو فراموش نہیں کیا جانا چاہئے اور غاصب صیہونیوں کے لئے یہی بہترین جواب بھی ہو گا۔
دوسری جانب غاصب صیہونی دہشتگردوں کے خفیہ اہلکاروں نے غرب اردن میں وحشیانہ جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ صیہونی حکومت کی خفیہ فورس کے اہلکاروں نے منگل کے روز شہر رام اللہ میں احمد جمیل الفہد نامی ایک فلسطینی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جس میں وہ شہید ہو گیا۔
اُدھر قدس کی غاصب صیہونی حکومت کی بارہ روزہ جارحیت کے نتیجے میں زخمی ہونے والا ایک اور فلسطینی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا۔
واضح رہے کہ غزہ پر قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی بارہ روزہ جارحیت کے نتیجے میں اب تک دو سو ترپن فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں چھیاسٹھ بچے اور پچاس کے قریب خواتین شامل ہیں۔اس جارحیت میں نو سو دس افراد زخمی ہوئے اور عمارتوں کو کافی نقصان پہنچا۔
استقامتی محاذ نے بھی خود ساختہ صیہونی ریاست کی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا قریب چار ہزار راکٹ مقبوضہ علاقوں کی جانب فائر کئے جس کے نتیجے میں اگرچہ صیہونیوں کا جانی نقصان بظاہر کم ہوا مگر پورے مقبوضہ علاقے میں خوف و ہراس اور وحشت و اضطراب کی ایسی لہر دوڑ گئی جسکی مثال صیہونی ریاست کی تاریخ میں کبھی نظر نہیں آتی۔