صیہونی حکومت نے جنگ نہیں، بلکہ عام شہریوں کا قتل عام کیا
انسانی حقوق کی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی فوج نے غزہ کے ساتھ جنگ نہیں کی بلکہ وہاں فلسطینی خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا ہے۔
فلسطین میں انسانی حقوق کے فری کمیشن ’’دیوان المظالم‘‘کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غاصب صیہونی فوج نے غزہ میں فلسطینی خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ’’دیوان المظالم‘‘ کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ 11 دن تک صہیونی فوج نے فلسطینی شہری آبادی پر دانستہ اور قصداً بمباری کی۔ یہ معلوم ہوتے ہوئے کہ گھروں میں معصوم بچے اور خواتین موجود ہیں اس کے باوجود انہیں بمباری کا نشانہ بنا کر انہیں ہزاروں ٹن وزنی ملبے کے نیچے دبا کر شہید کر دیا۔
غزہ میں انسانی حقوق کمیشن کے مطابق غزہ میں صرف 20 مئی 2021 کو 31 مقامات پر براہ راست بمباری کی گئی۔ اس بمباری کے دوران 21 گھروں کو نشانہ بنایا جن میں درجنوں بچے اور خواتین شہید ہوئے۔ اس روز کی بمباری میں دو گاڑیوں، دو فارم ہاؤسز اور دو رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔