آزادی صحافت صیہونیوں کے نشانے پر، خاتون رپورٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا
غاصب صیہونی حکومت نے، عالمی قوانین پامال اور اپنے جرائم کو منظر عام پر آنے سے روکنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے ایک اور خاتون صحافی کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گرفتار کر لیا تاہم ذرائع ابلاغ کی جانب سے پڑنے والے دباؤ کے وہ اسے آزاد کرنے پر مجبور ہو گئی۔
فلسطین سے موصولہ رپورٹس کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نےالجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹر جیفارا البریدی کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ یوم نکسہ کے موقع پر القدس کے محلے شیخ جراح میں مظاہرہ کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجیوں کے تشدد کی کوریج کر رہی تھیں۔
صیہونی فوجیوں نے صحافی جیفارا البریدی کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کا کیمرہ بھی توڑ ڈالا۔یہ پہلی بار نہیں ہے جب غاصب صیہونی حکومت نے مقبوضہ فلسطین میں اپنے جرائم کو بے نقاب کرنے والے صحافیوں کو پیشہ وارانہ سرگرمیوں سے روکنے کے لیے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا ہو۔
صیہونیوں نے پندرہ مئی کو ایسے ہی ایک وحشیانہ اور مجرمانہ اقدام کے ذریعے غزہ میں ایک کثیر منزلہ عمارت کو بمباری کا نشانہ بناکر تباہ کردیا تھا جہاں متعدد عالمی ذرائع ابلاغ کے دفاتر موجود تھے۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر کے مطابق غزہ کی حالیہ بارہ روزہ جنگ کے دوران بھی صیہونی دہشتگردوں نے ایک صحافی کو گولی مار کر شہید کر دیا تھا جبکہ صیہونی حملوں میں بارہ صحافی زخمی بھی ہوئے تھے۔ رپورٹس یہ باتی ہیں کہ صیہونی دہشتگرد فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں سن دوہزار سے اب تک کم از کم چھیالیس صحافیوں اور نامہ نگاروں کو رپورٹنگ کے دوران نشانہ بنا کر قتل کر چکے ہیں جبکہ سیکڑوں دیگر صحافی اور نامہ نگار انکی فائرنگ میں شہید و زخمی ہوئے ہیں۔