مقبوضہ علاقوں میں صیہونیوں کی اشتعال انگیزی
خود ساختہ اسرائیلی ریاست کے باوردی دہشت گردوں نے مسجد اقصیٰ پر حملوں اور فلسطینیوں کے اغوا کی کاروائیوں کا سلسلہ مزید تیز کر دیا۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی فوج نے منظم سازش کے تحت مظاہروں میں شریک فلسطینی نوجوانوں اور بچوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
اس سے قبل فلسطینی ذرائع نے بتایا تھا صہیونی گماشتوں نے نابلس کے قریب بیتا قصبے میں 15 سالہ فلسطینی بچے محمد حمایل کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ محمد حمایل جارح اسرائیلی فوج کے خلاف احتجاج میں شریک تھا۔
دوسری جانب غیر قانونی صیہونی آباد کاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ مسجد اقصیٰ کے اطراف میں صہیونیوں کی اشتعال انگیز کارروائیوں کی وجہ سے فلسطینی شدید غم و غصے میں ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ غاصب صہیونی حکام نے رواں سال کے دوران اب تک 250 بار مسجد ابراہیمی میں اذان دینے اور نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کی۔
محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکام کی طرف سے رواں سال 31 مئی تک مسجد ابراہیمی میں اذان دینے پر 250 بار پابندی عائد کی گئی۔
بیان میں بتایا گیا کہ محکمہ کو مسجد کی مرمت اور اس میں ضروری کام کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔
الخلیل میں اوقاف کے ڈائریکٹر جنرل شیخ جمال ابو عرام نے بتایا کہ مسجد ابراہیمی خود ساختہ صیہونی ریاست کی طرف سے منظم انداز میں ظالمانہ پابندیوں کا سامنا کر رہی ہے،جس کا مقصد اس مقدس مقام میں فلسطینی مسلمانوں کو عبادت کے حق سے محروم کرنا ہے۔