ہمارے پاس وسائل کی کمی کے باوجود صیہونی دشمن زمینی حملے کی جرأت نہ کر سکا: فلسطینی رہنما
دشمن میں اگرجرات ہوتی تو وہ غزہ پر زمینی حملہ بھی کر دیتا، یہ بات فلسطین کی استقامتی تنظیم جہاد اسلامی کے رہنما زياد النخالہ نے کہی
جہاد اسلامی فلسطین کے سربراہ زياد النخالہ نے بدھ کے روز بعض عرب تنظیموں اور شخصیات کے ساتھ ہونے والی نشست میں غزہ کی 12 روزہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیف القدس وار کے دوران محاصرے میں گھرے استقامتی گروہوں کے پاس وسائل کی کمی رہی، مگر اس کے باوجود دشمن غزہ پر زمینی حملہ نہیں کر سکا۔ انہوں نے کہا اگر دشمن میں ذرہ برابر بھی جرأت ہوتی تو غزہ پر زمینی حملہ بھی کر دیتا۔
انہوں نے سیف القدس وار کے دوران ملت فلسطین کی کامیابی کو ایک اہم موڑ سے تعبیر کیا اور کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہم مستقبل میں قومی سطح پر ایسی منصوبہ بندی کریں گے کہ ملت اور بھی زيادہ مضبوط اور قوی ہو کر میدان میں اترے گی۔
انہوں نے استقامت کے حامیوں کی انگنت تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلحانہ جنگ سیاسی مقابلہ آرائی سے کہیں زيادہ آسان ہے۔
غزہ کی حالیہ جنگ بندی کے بعد فلسطینی استقامتی محاذ نے کہا ہے جب تک صیہونی حکومت جنگ بندی کی پابندی کرے گی، اس وقت استقامت کی طرف سے اس کی پابندی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ غزہ کی 12 روزہ جنگ کے بعد صیہونی حکومت کی درخواست پر حکومت مصر کی ثالثی سے جنگ بندی عمل میں آئی ہے۔