استقامت سے اپنے مطالبات منوانے کی صیہونی کوشش ناکام ہوچکی ہے : جہاد اسلامی
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے کہا ہے کہ غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کا حملہ اور مقبوضہ بیت المقدس میں اس کے مسلسل جارحانہ اقدامات ، فلسطینی استقامت سے اپنے ناجائز مطالبات منوانے کی ناکام کوشش ہے
جہاد اسلامی کے ترجمان طارق سلمی نے غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ صیہونی حکومت کی نئی کابینہ ایک کمزور کابینہ ہے اور صیہونیوں کی سازشوں نیز غزہ و بیت المقدس پر صیہونی فوج کے حملوں کو ناکام بنانے کے لئے فلسطینی عوام کا عزم و حوصلہ بہت ہی بلند ہے اور فلسطینی عوام مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کے منصوبوں کو بھی بری طرح ناکام بنادیں گے اور فلسطینی کاز کو پہلے سے بھی زیادہ مستحکم بنائیں گے صیہونی جنگی طیاروں نے اتوار کو غزہ پٹی میں کچھ اہداف کو ایک بار پھر اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے ۔
جہاد اسلامی فلسطین کے ترجمان نے مزید کہا کہ اسرائیلیوں کو شہریت دینے کا متحدہ عرب امارات کا اقدام بھی قابل مذمت ہے اور اس کا یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی خائن اور سازشی حکومت کے لئے باعث ننگ و عار ہے اور امارات کے حکام کو جان لینا چاہئے کہ جو بھی صیہونی حکومت کے ساتھ ساز باز کی امیدیں باندھے گا اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا۔
صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ یائیر لاپید نے دسمبر دوہزار بیس میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے بعد گذشتہ ہفتے اپنے پہلے دورہ امارات میں باضابطہ طور پر متحدہ عرب امارات میں صیہونی حکومت کے سفارتخانے اور قونصل خانے کا افتتاح کیا میڈیا ذرائع نے متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے گذشتہ ہفتے تقریبا پانچ ہزار صیہونیوں کو اس ملک کی شہریت دینے کی بھی خبر دی ہے ۔
درایں اثنا صیہونی حکومت کی کٹھ پتلی عدلیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کی ایک فلسطینی لڑکی کو حزب اللہ کے ساتھ رابطہ رکھنے کے الزام میں تیس مہینے قیدبامشقت کی سزا سنائی ہےالمیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی عدلیہ نے دعوی کیا ہے کہ فلسطینی لڑکی یاسمین جابر نے دوہزار پندرہ اوردوہزاراٹھارہ کے دوران لبنان اور ترکی کے سفر کے دوران سوشل میڈیا کے ذریعے حزب اللہ لبنان کے اراکین سے رابطہ قائم کیا تھا اور اس رابطے کو اب بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
صیہونی حکومت کی عدلیہ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یاسیمن جابر کو اسرائیل میں حزب اللہ کے لئے افرادی قوت اکٹھا کرنےکی ذمہ داری سونپی گئی تھی تاکہ انھیں مستقبل میں حزب اللہ کے لئے استعمال کیا جائے۔
یاسمین جابر کوگذشہ برس اگست کے مہینے میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا اور صیہونی حکومت کی داخلی سیکورٹی وجاسوسی ایجنسی شاباک اور دیگر سیکورٹی اداروں نے ایک طویل عرصے تک ان سے تفتیش کی تھی ۔
یہ فلسطینی لڑکی جسے صیہونی عدلیہ نے قید کی سزا سنائی ہے اس وقت بھی دامون جیل میں قید ہے.