صوبہ بادغیس ميں شدید جھڑپیں، کئی علاقے آزاد، طالبان کی پیشرفت پر لگی روک
افغان فوجیوں نے ملک کے صوبہ بادغیس کے کچھ علاقوں کو طالبان کے وجود سے پاک کر دیا ہے۔
تازہ رپورٹ کے مطابق صوبہ بادغیس کے مرکز قلعے نو شہر کے متعدد علاقوں کو طالبان سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔
کابل سے موصولہ رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز صوبہ بادغیس کے مرکز قلعے نو پر طالبان کے حملے، شہر کے متعدد علاقوں پر قبضے اور قیدیوں کی رہائی کی خبروں کے بعد افغانستان کی وزارت دفاع نے بدھ کے روز ہی قلعہ نو شہر کے حکومتی مراکز سے طالبان کو نکالنے کی اطلاع دی ہے۔
افغان وزارت دفاع نے کہا ہے کہ بادغیس کی صوبائی حکومتی ادارے ، پولیس کمان و قومی سیکورٹی مرکز اور سینٹرل جیل، طالبان کے وجود سے پاک ہوگئے ہیں۔
افغانستان کی وزارت دفاع نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس آپریشن میں بڑی تعداد میں طالبان ہلاک ہوئے ہیں، کہا کہ طالبان قلعے نو شہر سے فرار ہو رہے ہیں اور جلد ہی شہر کے باقی حصے بھی طالبان کے قبضے سے آزاد ہو جائیں گے۔
طالبان نے جمعرات علی الصباح بادغیس کے متعدد علاقوں پر حملہ کیا جس کے دوران اس صوبے کی جیل سے قیدیوں کو آزاد کرا لے گئے۔
افغان صدر کے مشیر امر اللہ صالح نے سوشل میڈیا پر ہلال احمر سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان کے شہر کوئٹہ کی کونسل کی ہماہنگی سے طالبان کی لاشوں کو قلعے نو شہر سے لے جائیں۔