سعودی عرب کی فلسطینیوں سے دشمنی، موساد کے افسر جیلوں میں کر رہے ہیں تفتیش
سعودی عرب کی جیلوں میں موساد کے اہل کار تحقیقات اور تفتیش کر رہے ہیں۔
سعودی عرب کے انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں سے صیہونی خفیہ ایجنسی موساد کے ایجنٹ پوچھ تاچھ کر رہے ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی جیلوں میں فلسطینی قیدی عنوان کے تحت ایک ورچؤل اجلاس مرآۃ الجزیرہ نامی ویب سائٹ کی میزبانی میں منعقد ہوا جس میں سعودی عرب کے مخالف کارکنوں نے شرکت کی۔
اس اجلاس میں شامل افراد نے سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی دردناک صورتحال پر روشنی ڈالی۔
اس اجلاس کے شرکاء کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں ہوئی اور سعودی حکومت، قیدیوں کو آزاد نہ کرکے اور ان کے بنیادی حقوق کو پامال کرکے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
لندن میں سعودی عرب کے مخالفین کی جانب سے چلائی جا رہی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ سعید بن ناصر الغامدی نے فلسطینی قیدیوں سے پوچھ تاچھ اور تحقیقات کے لئے سعودی عرب کی جیلوں میں غیر ملکی تفتیش کاروں کی موجودگی کی خبر دی اور کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ تفتیش کار موساد کے افسر ہیں۔
انہوں نے اپنے موقف پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں سے وہی سوال کئے جاتے ہیں جو عام طور پر اسرائیلی، فلسطینیوں سے کرتے ہیں اور ان سوالات کا سعودی عرب کے داخلی مسائل سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل نواز کردار اپناتے ہوئے ملک میں رہائش پذیر دسیوں فلسطینی باشندوں کو بے بنیاد الزامات کے تحت جیل میں بند کر رکھا ہے جن میں فلسطین کی استقامتی تنظیموں منجملہ حماس سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود ہیں۔ فلسطینی تنظیمیں اب تک بارہا سعودی عرب سے انکی رہائی کا مطالبہ کر چکی ہیں۔