Jul ۱۴, ۲۰۲۱ ۰۱:۵۱ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے مظالم جاری ، کچھ ہی مہینوں میں  فلسطینیوں کے درجنوں گھروں کو ملبہ میں بدل دیا

رواں سال سے اب تک مقبوضہ بیت المقدس میں  اسرائیل نے 62  گھر گرا دیئے

بیت المقدس کے امور کے وزیر فادی الھدمی نے منگل کے روز بتایا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے رواں سال کے آغاز سے لے کر اب تک ، مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے باسٹھ گھر منہدم کر دیئے ہيں ۔

           انہوں نے یہ بات فلسطین میں اردن کے سفیر محمد ابو وندی سے ملاقات میں کہی ۔ یہ ملاقات الرام شہر میں ہوئي ۔

           فادی الھدمی نے واضح الفاظ میں کہا کہ شیخ جراح محلے سے فلسطینیوں کو زبردستی نکالنے کا خطرہ ابھی ٹلا نہيں ہے جبکہ "بطن الھوی " محلے میں 86 اور سلوان کے البستان محلے میں 100 کنبوں کے سر پر زبردستی نکالے جانے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

           مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے گھروں کے انہدام ، ان کے گھروں کو خالی کرانے اور وسیع پیمانے پر گرفتاریوں کے ذریعے ، اپنی سازش کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش شروع کر دی ہے  جبکہ مسجد الاقصی کے خلاف جارحیت کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے چاہے وہ حملے کی شکل میں ہو یا پھر فلسطینیوں کو مسجد میں نماز پڑھنے سے روکنے کی شکل میں ہو ۔

          فلسطینی عہدیداروں نے مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر میں تیزی کی جانب سے بھی خبردار کیا ہے ۔

          صیہونی حکومت بیت المقدس کے سلوان  علاقے کے " البستان " محلے کے  100 گھروں کو اس دعوے کے ساتھ گرانے کا ارادہ رکھتی ہے کہ یہ گھر بغیر اجازت بنائے گئے ہيں جبکہ " بطن الھوی " محلے سے  86 گھروں کو خالی کرایا جا رہا ہے تاکہ وہاں آباد کار رہ سکیں ۔

اسی طرح شیخ جراح محلے میں سن 1956 سے آباد  28 کنبوں کے سر پر زبردستی محلے سے نکالے جانے کا خطرہ منڈلا رہا ہے ۔

         

ہمارا فیس بک پیج لائک کریں 

ہمیں انسٹاگرام پر فالو کریں 

ہمیں ٹویٹر پر فالو کريں

 

 

ٹیگس