Jul ۲۳, ۲۰۲۱ ۱۷:۲۴ Asia/Tehran
  • افغان فوج کی پیشقدمی/ افغان حکومت کی حمایت میں امریکہ کا طالبان پر حملوں کا دعوا/ طالبان کے حملے میں پانچ بچے جاں بحق

افغانستان میں طالبان اور سرکاری افواج کے درمیان جنگ جاری ہے ۔ اس درمیان امریکا نے طالبان کے خلاف ڈرون آپریشن کی خبردی ہے۔

آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے بعض اعلی حکام اور فوجی کمانڈروں کے دورہ ہرات کے ساتھ ہی اس ملک کے دفاعی و سیکورٹی اہلکاروں نے ضلع کرخ کو طالبان کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔

افغان سیکورٹی اہلکاروں کی کارروائیوں میں درجنوں طالبان ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں جبکہ بڑی مقدار میں ان کے فوجی وسائل تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ افغان حکام نے اعلان کیا ہے کہ ان حملوں میں فوج کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

دوسری جانب صوبہ ننگرہار کی اسپین گر تحصیل کو راکٹ حملے کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں پانچ بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اُدھر امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے اعلان کیا ہے کہ اس کے ڈرون طیاروں نے صوبہ قندھار میں طالبان کے دو مورچوں پر حملہ کیا ہے۔ پینٹاگون کے ترجمان جان ایف کربی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ کارروائی افغانستان کی فوج اور سیکورٹی اہلکاروں کی حمایت اور طالبان کے حملوں کے جواب میں کی گئی ہے۔ پنٹاگون کے ترجمان نے ان حملوں کی دقیق جگہ اور اس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا ہے۔

درایں اثنا افغانستان کی وزارت برائے امور مہاجرین نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک میں گذشتہ چار مہینے سے جاری جنگ کے نتیجے میں چھتیس ہزار خاندان اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ افغانستان کی وزارت برائے امور مہاجرین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر جنگ جاری رہی تو پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

افغانستان کے مختلف اضلاع پر طالبان کے قبضے کے بعد دسیوں ہزار افغان خاندان بےگھر اور دربدر ہوگئے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران گذشتہ چالیس برس سے لاکھوں افغان پناہ گزینوں کی شائستگی کے ساتھ میزبانی کررہا ہے۔

ٹیگس