Jul ۲۶, ۲۰۲۱ ۱۸:۵۶ Asia/Tehran
  •   دہشت گردوں کے ساتھ طالبان کے رابطے کی تصدیق

افغانستان میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران فوج کی کارروائیوں میں مزید دسیوں طالبان ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کا افغان حکومت نے خیر مقدم کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان دہشت گرد گروہوں سے رابطے میں ہیں۔

  افغانستان کی وزارت دفاع نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ کنڑ ، قندھار ، ہرات ، فراہ، فاریاب، سمنگان، ہلمند، نیمروز، تخار، قندوز اور کاپیسا میں طالبان کے نواسی جنگجو ہلاک کر دیئے گئے ہیں۔

 افغان فوج کی ان کارروائیوں مییں بیاسی طالبان زخمی بھی ہوئے ہیں۔

 افغانستان کی وزارت دفاع نے ان کارروائیوں کے دوران فوج کو ہونے والے جانی نقصانات کی جانب کوئی اشارہ نہیں کیا ہے۔

 طالبان کے جنگجوں نے گذشتہ دو مہینوں سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے ساتھ ہی اس ملک کے مختلف علاقوں پر شدید حملے شروع کرکے افغانستان کے ایک بڑے علاقے پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ افغان فوج کے جوان بھی طالبان جنگجؤوں کا بھرپور مقابلہ کر رہے ہیں۔

دوسری جانب افغانستان کی وزارت خارجہ نے دہشتگرد گروہوں کے ساتھ طالبان گروہ کے تعلقات جاری رہنے پر مبنی سلامتی کونسل کی تعزیراتی کمیٹی کی نگراں ٹیم کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے طالبان کو علاقے اور دنیا کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

 اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے ایک بیان جاری کر کے القاعدہ جیسے بین الاقوامی دہشتگرد گروہوں کے ساتھ طالبان کے تعلقات کی تصدیق کی ہے۔

 اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد افغانستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ  طالبان کی جانب سے دوحہ امن سمجھوتے پر عمل نہیں کیا گیا اور یہ گروہ بین الاقوامی معاہدوں کی پابندی نہیں کر رہا ہے۔

افغان وزارت خارجہ نے طالبان کے اس طرح کے اقدامات کی نشاندہی سے متعلق  بین الاقوامی اداروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے اور طالبان کے جرائم اور مظالم کا جائزہ لینے کے لئے اقوام متحدہ کا تحقیقاتی وفد بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔

 اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی حفاظت میں کم سے کم افغانستان کے پندرہ مشرقی، جنوبی اور جنوب مشرقی صوبوں میں القاعدہ دہشتگرد گروہ موجود ہے۔

ٹیگس