مباہلہ کیا ہے اور مسلمان عید مباہلہ کیوں مناتے ہیں؟
مباہلہ کا مطلب ہے ایک دوسرے پر نفرین کرنا تاکہ جو باطل پر ہے اس پر اللہ کا غضب نازل ہو اور جو حق پر ہے اسے پہچانا جائے اور حق و باطل میں تشخیص کی جائے۔ مباہلہ کسی خاص فرقہ کی نہیں بلکہ مسلمانوں کی عید ہے۔
چوبیس ذی الحجہ ہر سال ہمیں ایک عظیم واقعے کی یاد دلاتا ہے۔ اس دن مسلمانوں کو عیسائیوں پر فتح نصیب ہوئی۔ مباہلہ کا واقعہ 9 ہجری کو پیش آیا۔ نجران کا علاقہ یمن کے شمالی پہاڑی سلسلے میں واقعہ ہے جہاں عیسائیوں کی بڑی تعداد رہتی تھی۔ انہوں نے وہاں گرجا گھر بھی بنایا ہوا تھا جہاں وہ عبادت کیا کرتے تھے۔ جب مسلمانوں نے مکہ کو فتح کیا اور اسلام تیزی سے پھیلا تو مختلف گروہ اسلام میں داخل ہوئے۔ دین کی دعوت کا ایک پیغام نجران کے عیسائیوں تک بھی پہنچا اُن میں سے کچھ لوگ مشتعل ہو گئے تو نجران کے بزرگ پادریوں نے کہا کہ یہ مسئلہ ہم بغیر لڑے حل کریں گے۔ طویل مذاکرات کے بعد یہ طے پایا کہ 14 لوگوں پر مشتمل ایک قافلہ مدینہ روانہ کیا جائے۔
پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے نجران کے عیسائیوں سے مباہلہ کرنے اور اسلام کے تحفظ اور بالادستی کے لئے اپنے ساتھ حضرت علی (ع)، حضرت فاطمہ زہرا (س)، حضرت امام حسن (ع) اور حضرت امام حسین علیہ السلام کو لیا اورمباہلہ میں اہلبیت (ع) کی ہمراہی میں پغمبر اسلام (ص) کو فتح نصیب ہوئی۔
یہ دن اسلام کی فتح کا دن ہے اسی لئے مسلمان اس دن عید مناتے ہیں اور تاریخ اسلام میں اس کی بڑی اہمیت ہے۔
سحرعالمی نیٹ ورک عید مباہلہ کے اس پرمسرت موقع پر اپنے تمام سامعین، ناظرین اور کرم فرماوں کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہے۔