شہر فراہ کے شمالی علاقوں میں گھمسان کی جنگ جاری
افغانستان کے صوبہ فراہ میں سرکاری فوج اور طالبان کے درمیان گھمسان کی جنگ ہو رہی ہے اور اس میں طالبان کے ہمراہ پاکستانی جنگجو بھی لڑ رہے ہیں۔
فراہ پولیس کے ترجمان خالد حضرتی نے کہا ہے کہ طالبان ، شہر فراہ کے شمالی علاقوں میں کئی جانب سے حملے تیز کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور پاکستانی جنگجو بھی ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔ خالد حضرتی کا کہنا ہے کہ افغانستان کے سرکاری فوجیوں کی استقامت کے ساتھ ہی طالبان کے خلاف فضائی حملے بھی شروع ہوگئے ہیں اور سرکاری فوجی، پوری طاقت سے طالبان کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کررہے ہیں۔
درایں اثنا طالبان نے دعوی کیا ہے کہ وہ شہر فراہ کے مرکز میں پہنچ گئے ہیں اور اپنے حملے بھی تیز کردیئے ہیں تاہم حضرتی نے طالبان کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ جنگ کا سلسلہ شدت کے ساتھ جاری ہے اور طالبان کو بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔
افغانستان کے اس پولیس عہدیدار نے کہا کہ اب تک تین سو سے زیادہ طالبان جنگجو مارے جاچکے ہیں اور اس کی پندرہ سے زیادہ گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں۔ صوبہ فراہ کا شمار مغربی افغانستان کے بدامن علاقوں میں ہوتا ہے جس کے اکثر شہر طالبان کے قبضے میں ہیں۔