Aug ۱۵, ۲۰۲۱ ۱۰:۰۸ Asia/Tehran
  • افغانستان میں طالبان کا دبدبہ، عوام میں شدید خوف و ہراس+ ویڈیوز

ایک طرف طالبان کے سرکردہ رہنما افغان عوام، پڑوسی ممالک اور عالمی برادری کو اعتماد میں لینے اور افغانستان کے لئے انہیں اک تابناک مستقبل کا خواب دکھانے کے لئے اپنی راگ الاپ رہے ہیں اور دوسری طرف اُن کے نام نہاد مجاہدین بقول اپنے امارت اسلامیہ کے تحقق کے لئے اپنے من چاہے طریقے اپنا رہے ہیں۔ معلوم ہوتا ہے جیسے دونوں نے اپنے درمیان کام کی تقسیم کر لی ہو جس کے تحت ایک کو میڈیا کا گوشہ سنبھالنا ہے تو دوسرے کو میدان جنگ۔

’بظاہر‘ محو مذاکرات طالبان کے سرکردہ رہنما افغان عوام، پڑوسی ممالک اور عالمی برادری کو اعتماد میں لینے کے لئے جو بیانات دے رہے ہیں، زمینی حقیقت ان کے بالکل برخلاف نظر آ رہی ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ میڈیا پلیٹ فارم پر سرگرم طالبان کے سرکردہ افراد کا افغانستان میں مصروف جنگ طالبان جنگجوؤں کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ طالبان رہنما اپنے سجے دھجے ظاہر کے ساتھ میڈیا کے سامنے دل لبھانے والے بیانات دینے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ طالبان جنگجو دلوں میں اپنی دہشت بٹھانے کے لئے کسی اقدام سے چشم پوشی نہیں کرتے۔

طالبان کا دعوا ہے کہ انکی پیش قدمی افغان عوام میں انکی مقبولیت کی دلیل ہے جبکہ اس کے بر خلاف افغانستان سے موصولہ رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ افغان عوام اس وقت شدید طور پر خوف و ہراس کا شکار ہو چکے ہیں اور انکی ایک بڑی تعداد نے دارالحکومت کابل یا حتیٰ پڑوسی ممالک کی جانب نقل مکانی اور ہجرت کرنے میں ہی عافیت سمجھی ہے اور وہ ہر قیمت پر طالبان کے زیر قبضہ علاقوں سے فرار ہونے کو ہی ترجیح دے رہے ہیں۔

اس درمیان یہ اطلاعات بھی افغانستان سے موصول ہوئی ہیں کہ طالبان نے بعض شہروں میں داخل ہونے کے بعد اسے بقول انکے ’مجاہدوں‘ کے لئے مباح قرار دے دیا ہے جس کا قہری نتیجہ انسانیت سوز جرائم و اعمال، اپنے من چاہے اقدامات، تشدد، انتہا پسندی اور استحصال ہے۔

اب تک سوشل میڈیا پر ایسی کئی ویڈیو گشت کرتی نظر آئی ہیں جن کے بارے میں یہ دعوا کیا جا رہا ہے کہ یہ حالیہ دنوں کی ہیں، جن میں طالبان افغان خواتین اور بچیوں کے ساتھ اپنے من مانے طریقے سے پیش آ رہے ہیں اور گھر کی جوان لڑکیوں اور غیر شادی شدہ خواتین کو اپنے نام نہاد ’مجاہدوں‘ سے نکاح پر مجبور کر رہے ہیں، یا ایسی ویڈیوز جو عوام میں پائے جانے والے خوف و ہراس کی بخوبی حکایت کرتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر گشت کرتی ہوئیں ویڈیوز سے قطع نظر ایک بات جو موصولہ خبروں میں پوری طرح عیاں ہے وہ افغان عوام میں طالبان کی تیز رفتار پیش قدمی کے بعد پیدا ہونے والا خوف و ہراس ہے۔

ہلمند میں طالبان کی آمد اور عوام کی نقل مکانی
 
طالبان نے جیل پر قبضہ کر کے مجرموں کو فرار کا موقع فراہم کیا
 
ننگرھار کے صدر مقام جلال آباد میں طالبان داخل ہوتے ہوئے
 
طالبان نے قوانین اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے چوراہوں پر عدالتیں سجانا شروع کر دیں
 

فوجی سازو سامان اور آلات حرب طالبان کے قبضے میں

طالبان کے خلاف مزاحمت کرنے والے جنرل عبد الرشید دوستم کے محل پر طالبان کا قبضہ

بینکوں کے سامنے افغان دارالحکومت کابل کے باشندوں کا ہجوم

شہر کے نزدیک طالبان کے پہونچ جانے کے بعد کابل کی صورتحال

ٹیگس