استقامت، فلسطینیوں کا اسٹریٹیجک آپشن ہے: اسماعیل ہنیہ
تحریک حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ استقامت فلسطینیوں کا اسٹریٹیجک آپشن ہے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اتوار کو "شمشیر قدس، آزادی کا دروازہ " کے زیرعنوان منعقدہ اجلاس میں کہا کہ شمشیر قدس کارروائی اور آپریشن، دشمن کے خلاف جنگ کا سنگ میل تھا۔
حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ جب تک فلسطینی عوام اور استقامت کے کمانڈروں کے اندر جو کہ اپنے قبلہ اول سے وابستہ ہیں، جذبہ جہاد موجود ہے اس وقت تک بیت المقدس کو ہم سے کوئی بھی نہیں لے سکتا۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ بیت المقدس ماضی اور حال میں مسلح جد وجہد کا مرکز رہا ہے اور اس کے لئے ہونے والی لڑائی مشکل اور شدید ہے اور استقامت، بیت المقدس اور اصولوں کی پابندی ہی فلسطین کے اتحاد کا راستہ ہے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے زور دے کر کہا کہ غاصبوں کے ساتھ کسی بھی طرح کی ساز باز یا گفتگو نہیں ہوسکتی اور ہم اس غاصب حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے اور استقامت ہی ہمارا اسٹریٹیجک آپشن ہے۔ اسماعیل ہنیہ نے مزید کہا کہ استقامت کو کمزور کرنے کا مطلب عرب ضمیر کو نقصان پہنچانا اور اس کے لئے خرچ ہونے والی اربوں کی رقم کی ناکامی ہے اور فلسطینی کاز ہی مسلم امۃ کا سب سے اہم ہدف ہے۔