Aug ۲۷, ۲۰۲۱ ۰۵:۳۱ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کے دقیق میزائل پوری طرح سے تیار، کبھی بھی اسرائیل سے شروع ہو سکتی ہے نئی جنگ، فلسطین کے اندر پک رہا ہے خطرناک لاوا...

غزہ سے ملنے والی صیہونی حکومت کی سرحد جو در اصل مقبوضہ فلسطین کی سرحد ہے اس وقت شدید مظاہروں اور شدید کشیدگی کا منظر پیش کر رہی ہے۔

تشدد میں ایک صیہونی فوجی زخمی ہو گیا اور چالیس سے زائد فلسطینیوں کو چوٹیں آئی ہیں۔

سیف القدس-2 جنگ اب لگتا ہے کہ قریب آ گئی ہے۔ غزہ پٹی میں فلسطینی تنظیموں نے اپنے میزائل تیار کرنا شروع کر دیئے ہیں جن کے نشانے پر صیہونی حکومت کے اندر موجود کئی اہم تنصیبات ہیں۔

صیہونی حکومت نے اب تک نہ تو غزہ پٹی کا محاصرہ ختم کیا اور نہ ی تعمیر نو کا عمل شروع ہونے دیا ہے جبکہ سیف القدس-1 جنگ میں جنگ بندی کے وقت صیہونی حکومت نے یہ شرط قبول کی تھی کہ وہ غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کرے گی۔ بہرحال، صیہونی حکومت اس سے پہلے بھی کئی بار دھوکہ دیتی آئی ہے۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ مصر جس نے جنگ بندی کے لئے ثالثی کی تھی، وہ جنگ بندی کا ضامن بھی تھا، اب تک اس نے صیہونی حکومت کی مذمت میں ایک بھی بیان جاری نہیں کیا۔

20 لاکھ سے زائد فلسطینی غزہ پٹی میں بھوکمری کا سامنا کر رہے ہیں اور بے حد سخت حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

صیہونی وزیر اعظم نفتالی بنیت غزہ پٹی کی سرحد پر فوج جمع کر رہے ہیں اور فلسطینیوں کو سبق سکھانے کی بات کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فوجیوں نے محمود عباس کی قیادت والی انتظامیہ کے سیکورٹی اہلکاروں کے سامنے جنین شہر میں چار فلسطینیوں کو قتل کر دیا جس کے جواب میں جہاد اسلامی تحریک نے غزہ پٹی سے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا۔

یہیں سے غزہ کے شیروں نے پیغام دیا کہ بیت المقدس اور ویسٹ بینک میں فلسطینیوں کی جانوں اور مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے پوری طرح سے تیار ہیں۔

پہلی سیف القدس جنگ میں صیہونی ايئرڈیفنس سسٹم آئرن ڈوم ناکام رہا تھا اور صیہونی حکومت کو بن گورین اور آمون ايئرپورٹ بند کرنے پڑے تھے اور 60 لاکھ  صیہونی زیر زمین پناہ گاہوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔

سیف القدس-2 جنگ زیادہ خطرناک ہوگئ۔ یہ جنگ بنیت کی حکومت کا خاتمہ بھی کر سکتی ہے اور صیہونیوں پر سایہ فگن خوف کے حالات کو مزید شدید کر سکتی ہے۔

یہ بھی اہم ہے کہ حالیہ 11 روزہ غزہ جنگ میں صیہونی ایئرڈیفنس سسٹم آئرن  ڈوم کے میزائل ختم ہونے کے دھانے پر پہنچ گئے تھے لیکن فلسطینیوں کے میزائل ذخیرے خالی نہیں ہوئے اور اس وقت تو یہ ذخیرہ پھر ایک جنگ کے لئے تیار ہے۔

 

بشکریہ

رای الیوم

 

مقالہ نگار کے موقف سے سحر عالمی نیٹ ورک کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے

 

ٹیگس