حامد کرزئی: افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت ہی مستحکم ہوسکتی ہے۔
افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے ملک میں وسیع البنیاد حکومت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
افغان آوا پریس کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر حامد کرزئی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایک وسیع البنیاد حکومت ہی ملک میں امن و استحکام کی ضامن ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ طالبان نے جو عبوری حکومت تشکیل دی ہے ، اس کے بارے میں بھی توقع تھی کہ وسیع البنیاد ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب بھی کوشش کی جارہی ہے کہ وسیع البنیاد حکومت تشکیل پائے۔
سابق صدر حامد کرزئی نے کہا کہ عبوری حکومت کے اعلان کے بعد انھوں نے طالبان رہنماؤں سے بات چیت کی تو ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہورہی ہے کہ حکومت وسیع البنیاد ہو۔ سابق افغان صدر کا کہنا تھا کہ انھوں نے طالبان کو مشورہ دیا ہے کہ جلد سے جلد وسیع البنیاد حکومت بنائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام، حکومت میں اپنی شمولیت کو جتنا زیادہ محسوس کریں گے حکومت اتنی ہی مستحکم اور ملک میں ثبات و استحکام قائم کرنے پر قادر ہوگی۔
یاد رہے کہ طالبان نے سات ستمبر کو محمد حسن آخوند کی قیادت میں عبوری حکومت کا اعلان کردیا ہے جس کے سبھی اراکین طالبان گروہ سے ہی لئے گئے ہیں جس کی عالمی سطح پر مخالفت کی گئی ہے اور اب تک کسی بھی ملک نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔