عراق میں امام حسین علیہ السلام کے زائرین پر خودکش حملے کا داعشی منصوبہ ناکام
سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے چہلم کے نزدیک ہونے کے مدنظر جہاں ایک طرف داعش امام حسین علیہ السلام کے زائرین کو دہشتگردانہ حملے کا نشانہ بنانے کی سازش کر رہا ہے تو دوسری طرف عراقی فورسز اسکی سازش کو ناکام بنانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں۔
عراق کے سکورٹی کے مرکز کے مطابق، داعش صوبے بابل میں امام حسین علیہ السلام کے زائرین کے خلاف دہشتگردانہ حملے کرنا چاہتا تھا جو سکورٹی فورسز کی کوشش سے ناکام ہو گیا۔
اس رپورٹ کے مطابق، دہشتگرد صوبے ’بابل‘ کے ’المسیب‘ ضلع کے ’البوجاسم‘ علاقے میں امام حسین علیہ السلام کے زائرین کے درمیان بم دھماکہ اور خودکش دھماکہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔
اس سے کچھ دن پہلے عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی نے جنوبی بغداد میں داعش کی دہشتگردانہ حملے کی سازش کو ناکام بنایا تھا۔
حشد الشعبی کے کمانڈر یاسر حسین نے ابھی حال ہی میں بتایا کہ رضاکار فورس نے امام حسین علیہ السلام کے اربعین کے موقع پر سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ایک آپریشنل روم بنایا ہے جو امام حسین علیہ السلام کے آخری زائر کی واپسی تک کام سرگرم عمل رہے گا۔
اس سال 27 ستمبر کو امام حسین علیہ السلام کے چہلم میں شریک ہونے کے لئے پوری دنیا سے لاکھوں کی تعداد میں زائرین کربلا پہونچ رہے ہیں، جبکہ کربلا پہونچنے والے مقامی عراقیوں کی تعداد دسیوں لاکھ میں ہے۔
عراق میں تکفیری دہشتگرد تنظیم داعش کی شکست کے باوجود اس گروہ کے بچے کھچے عناصر ابھی بھی چھٹ پٹ دہشتگردانہ حملے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔